
لاہور(نییوزڈیسک) وفاق کا پنجاب میں رینجرز اور ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ۔ دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق حکومتی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ وفاقی حکومت نے پنجاب میں رینجرز اور ایف سی فورسز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے صوبے میں آئین و قانون کی پاسداری، امن و امان سے متعلق امور انجام دیں گے۔
جبکہ وزیر داخلہ کی جانب سے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو اپنے فرائض آئین و قانون کے مطابق ادا کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، مزید کہا گیا ہے کہ کوئی بھی افسر یا سرکاری اہلکار آئین و قانون کے برعکس کسی عمل کا حصہ نہ بنے۔ جبکہ وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر گورنرراج لگتا ہے تو مدت دو ماہ تک ہوسکتی ہے، میری رائے کے مطابق وزیراعلیٰ کو ایک اور موقع نہیں دیا جاسکتا، گورنر وفاق کو صوبے میں گورنرراج لگانے کا کہہ سکتے ہیں۔
ہم نیوز کے مطابق انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنر نوٹیفکیشن میں کہیں گےکہ ہاؤس کا وزیراعلیٰ پر اعتماد نہیں، میری رائے کے مطابق وزیراعلیٰ کو ایک اور موقع نہیں دیاجاسکتا، گورنر وفاق کو صوبے میں گورنرراج لگانے کا کہہ سکتے ہیں۔ دوسری جانب اےآروائی نیوز کے مطابق ذرائع گورنرہاؤس کا کہنا ہے کہ گورنر پنجاب نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے حوالے سے قانونی سیاسی مشاورت مکمل کرلی گئی ہے، اب وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن کسی بھی وقت جاری کردیا جائے گا۔
نوٹیفکیشن جاری کرنے کیلئے تاریخ تبدیل ہونے کا انتظار ہورہا ہے، 12 بجتے ہی نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ تاریخ تبدیل ہونے کا انتظار اس لیے کیا گیا کہ وزیراعلیٰ اور اسپیکر کیلئے آئینی راستے بند کرنے کیلئے ہے۔ تاریخ تبدیل ہوگئی تو اسپیکر کے پاس کوئی جواز نہیں رہے گا کہ اجلاس کیوں طلب نہیں کیا۔
Comments