Social

پرویز الہیٰ آئینی طور پر وزیراعلیٰ نہیں رہے،ڈی نوٹیفائی آج جاری ہو جائے گا۔وزیرداخلہ

لاہور (نیوزڈیسک) وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ گورنر ہاؤس لاہور پہنچ گئے ہیں۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گورنر کسی بھی وقت وزیراعلی کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے کہہ سکتے ہیں۔وزیر اعلی نے کل گورنر کی ہدایت کے مطابق اعتماد کا ووٹ نہیں لیا جس کے بعد وہ آئینی وزیراعلی نہیں رہے۔اب آرڈر جاری کرنا صرف ایک فارمیلٹی ہوگی۔
گورنر کی جانب سے آج ڈی نوٹیفائی جاری ہو جائے گا۔گورنرپنجاب آئین کے تحت اپنے اختیارات کا استعمال کر رہے ہیں جیسے ہی گورنر پنجاب آرڈر جاری کریں گے اس پر عمل درآمد کروائیں گے۔پنجاب میں امن و امان کی کی ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے۔پاکستان تحریک انصاف فساد برپا کرنا چاہتی ہے۔گزشتہ آٹھ ماہ میں انہوں نے اسلام آباد میں بھی فساد پیدا کرنے کی کوشش کی لیکن اگر یہ لوگ آج ایسی کوئی کوشش کرتے ہیں تو اس کا پورا بندوبست موجود ہے۔

آئینی تقاضے پر عملدرآمد کو روکا جائے گا تو گورنر وفاق کو لکھ سکتے ہیں۔وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد گورنر راج لگ جائے گا۔اگر ایسا ہوا تو گورنر راج 2 ماہ کے لئے آ جائے گا۔ن لیگ نے ناموں پر غور نہیں کیا۔حمزہ شہباز پارلیمانی لیڈر اور قائد حزب اختلاف بھی ہیں۔دوسری جانب اسپیکر پنجاب اسمبلی کی جانب سے گورنر پنجاب کے اعتماد کے ووٹ کے حکم کیخلاف دی گئی رولنگ پر اب بلیغ الرحمان کی جانب سے بھی جواب جاری کیا گیا ہے۔
گورنرپنجاب نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ مسترد کرتے ہوئے آرٹیکل 130 کی شق 7 کے تحت حکم نامہ جاری کیا ہے۔ بلیغ الرحمان کے مطابق اسپیکر صوبائی اسمبلی کی رولنگ آئین اور قانون کے خلاف ہے، آئین کا دفاع اور قانون کی پاسداری بھی اسپیکر کی ذمہ داری ہے۔ اسپیکر آئینی ذمہ داری کی ادائیگی میں ذاتی منشا اور پسند کو ملحوظ خاطر نہ رکھیں، امید ہے کہ آپ اپنے عہدے کے تقدس کا خیال کرتے ہوئے قانونی عمل کو آگے بڑھائیں گے۔
جبکہ اےآروائی نیوز کے مطابق ذرائع گورنرہاؤس کا کہنا ہے کہ گورنر پنجاب نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن تیار کرلیا ہے، نوٹیفکیشن پر گورنر نے دستخط بھی کردیئے ہیں۔ اس سے حوالے سے قانونی سیاسی مشاورت مکمل کرلی گئی ہے، اب وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن کسی بھی وقت جاری کردیا جائے گا۔ نوٹیفکیشن جاری کرنے کیلئے تاریخ تبدیل ہونے کا انتظار ہورہا ہے، 12 بجتے ہی نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ تاریخ تبدیل ہونے کا انتظار اس لیے کیا گیا کہ وزیراعلیٰ اور اسپیکر کیلئے آئینی راستے بند کرنے کیلئے ہے۔ تاریخ تبدیل ہوگئی تو اسپیکر کے پاس کوئی جواز نہیں رہے گا کہ اجلاس کیوں طلب نہیں کیا۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv