
لاہور(نیوزڈیسک) مسلم لیگ ن کی جانب سے وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس لے لی گئی۔تفصیلات کے مطابق ن لیگ نے وزیراعلیٰ پرویز الہیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس لے لی۔لیگی رہنما خلیل طاہر سندھو کا کہنا ہے کہ پرویز الہیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس لے لی گئی ہے۔اسپیکر اورڈپٹی سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد برقرار ہے۔
آئینی و قانونی ماہرین نے کہا تھا کہ عدم اعتماد کا ووٹ چودہ روز میں لینا قانونی تقاضا ہے ،گورنرکا اقدام غیر آئینی تھا تو سپیکر کو رولنگ دینا پڑی ،لگتاہے کہ معاملہ عدالت جائے گا،گزشتہ روز بدھ کو سوشل میڈیا پر بیرسٹر اعتزاز احسن اور بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ عدم اعتماد کا ووٹ 14 دنوں میں لینا قانونی تقاضا ہے،اسمبلی کو تحلیل ہونے سے بچانے کیلئے اپوزیشن تحریک عدم اعتماد لائی، گورنر پنجاب کا اقدام غیر آئینی ہے اس لئے اسپیکر کو رولنگ دینا پڑی،اسمبلی کی تحلیل کے بعد اس اسمبلی کے انتخابات ضرور ہوں گے۔
وفاقی حکومت کا اخلاقی فرض ہے کہ وہ عام انتخابات کرائے۔وزیر اعلٰی پنجاب کے گھر کو سیل کرنے کا بیان ہتھکنڈا ہے۔ وفاقی حکومت کا حق نہیں کہ وہ وزیر اعلٰی کے گھر کو سیل کرے،آئین اور قانون میں بدمعاشی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔جبکہ دوسری جانب معروف قانون دان چوہدری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس آئینی بھی ہے اور غیر آئینی بھی ہے، اس لیے یہ معاملہ عدالت میں جائے گا، جہاں تک رہی بات ایک دن میں دو سیشن کی تو ایک دن میں دو سیشن ہو سکتے ہیں، 1966ء اور 1973ء میں قومی اسمبلی کے دو سیشنز ہوتے تھے، اس لیے جس دن اسپیکر نے سیشن بلایا ہو اس دن دوسر اسیشن بھی ہو سکتا ہے۔
Comments