
لاہور (نیوزڈیسک) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ اگر آئی ایس آئی کو ہائی لیول کرپشن، منی لانڈرنگ، قبضہ گروپس اور اسمگلنگ کے خلاف استعمال کیا جائے تو ہم ایک اچھی گورننس دے سکتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر آئی ایس آئی کو ہائی لیول کرپشن، منی لانڈرنگ، قبضہ گروپس اور اسمگلنگ کے خلاف استعمال کیا جائے تو ہم ایک اچھی گورننس دے سکتے ہیں۔
ایک انٹرویو میں چیئرمین تحریک انصاف نے ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے نئی تجاویز دیتے ہوئےکہا کہ عدلیہ اپنا کام کرے اور فوج کی منظم فورس کو مافیاز کے خلاف استعمال کیا جائے، پاکستان کو دلدل سے نکالنےکے لیے اس کے سوا کوئی اور طریقہ نہیں ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر آئی ایس آئی کو ہائی لیول کرپشن، منی لانڈرنگ، قبضہ گروپس اور اسمگلنگ کے خلاف استعمال کیا جائے تو ہم ایک اچھی گورننس دے سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فوج تگڑا ادارہ ہے، اس کی ضرورت تو پڑنی ہے، اگر ملک میں انصاف قائم نہیں ہوا تو ملک ختم ہوجائےگا۔ انہوں نے مزیدکہا کہ کیا وہ ناانصافی کو اس لیے قبول کرلیں کہ اسٹیبلشمنٹ ناراض ہوجائےگی، پی ڈی ایم یا اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنی ہو تو صدر مملکت ہی کرتے ہیں، میرا کسی سے رابطہ نہیں۔ اس سے قبل ایک بیان میں عمران خان نے کہا کہ پرویز الہیٰ گروپ ہمارے ساتھ بہتر چل رہا ہے، مجھے ابھی تک ان پر اعتماد ہے۔
پیر کو قومی اسمبلی اراکین استعفوں کی تصدیق کے لیے جائیں گے،بلاول بھٹو نے مجھ سے زیادہ بیرون ملک کے دورے کیے ، عمران خان نے کہا کہ بلاول بھٹو نے زیادہ بیرونی دورے کیے اتنے تو جب وزیراعظم تھا میں نے نہیں کیے۔عمران خان نے سوال کیا کہ بلاول اپنے پیسے پر دورے کر رپے ہیں تو کیا بلاول بھٹو کے یہ نجی دورے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ کسی صورت ان چور ڈاکوؤں کے ساتھ ہاتھ ملانے کو تیار نہیں ہوں۔
ادارے بھی دیکھ رہے ملک تباہی کی طرف جا رہا ہے۔ملک سیاسی اور معاشی استحکام نئے الیکشن سے ممکن ہے۔زرداری اور پی ڈی ایم کے پاس اراکین کی منڈی لگانے کے علاوہ کچھ نہیں۔پی ٹی آئی کی آئندہ حکومت آئی تو ان کے خلاف دوبارہ کیسز کھولیں گے، جیلوں میں ڈالیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت میں آنے کے لیے کوئی سمجھوتا نہیں کروں گا،اقتدار کی خاطر عوام کو ٹھیس نہیں پہنچنے دوں گا۔
عمران خان نے کہا پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے پاس فنڈنگ کی کوئی رسید نہیں۔ سریم کورٹ نے کہا تھا تمام جماعتوں کا اکٹھا کیس چلے۔لیکن صرف پی ٹی آئی کے کس کا فیصلہ کیا گیا ، یکطرفہ فیصلہ کیا گیا۔عوام میرے ساتھ اس لیے کھڑی ہے کیونکہ میں کرپشن کا خاتمہ کرنا چاپتا ہوں اور جنہوں نے کرپشن کی ان سے ملکی خزانے کا لوٹا ہوا مال واپس لوں گا۔حکومت کے آخری سال میں پتہ چلا کہ سابق آرمی چیف احتساب چاہتے ہی نہیں تھے۔
Comments