
کراچی (نیوزڈیسک) صدر مملکت نے حکومت اور اپوزیشن کو اپریل یا مئی میں انتخابات کی تجویز دے دی، ڈاکٹر عارف علوی کہتے ہیں کہ عمرا ن خان 25 مئی کی کال نہ دیتے تو شاید انتخابات کے حوالے سے سمجھوتہ ہوجاتا۔ سما نیوز کے مطابق کراچی میں صدر مملکت عارف علوی کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں تاجر، صنعتکار، سفارتکار اور سماجی شخصیات شریک ہوئیں، اس دوران کاروباری برادری نے انتخابات کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کیا چند ماہ انتظار نہیں کرسکتے؟ بے چینی والی کیفیت سے معیشت کو نقصان ہوگا، عمران خان کو یہ سمجھانے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر صدر مملکت نے کہا کہ انتخابات کی تاریخ طے نہیں ہے لیکن عمران خان کو پریشان نہیں ہونا چاہیے کہ الیکشن اکتوبر میں ہوں گے یا نہیں؟ حکومت اور اپوزیشن کو تجویز دی ہے انتخابات اپریل یا مئی میں کرالیں، میری کوشش ہے معاملات پر اتفاق رائے ہوجائے، معاف کرکے بھول جاﺅ کی پالیسی اختیار کرنے کے لئے تیار ہیں تاکہ ملک کے فائدے کے لئے نئی شروعات ہو سکے، جس کے لیے معیشت میں اصلاحات اور اس کی بحالی بنیادی مقصد ہونا چاہئے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ عمران خان اور جنرل باجوہ کے درمیان تعلقات کب خراب ہوئے، اس سوال کا جواب تلاش کر رہا ہوں، عمرا ن خان 25 مئی کی کال نہ دیتے تو شاید انتخابات کے حوالے سے سمجھوتہ ہوجاتا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت میں صحافیوں سے بدسلوکی پر شیریں مزاری جیسے لوگوں کو اعتراف کرنا پڑا تھا کہ ان کے پاس اختیار نہیں ہے، اسی طرح ماضی میں نیب کے معاملات میں بہت زیادہ مداخلت تھی کسی کو بھی الزام کی بنیاد پر جیل میں ڈالنا بہت آسان تھا، بدقسمتی سے اداروں اور عدلیہ نے بھی اپنا کردار ادا نہیں کیا۔
Comments