
لاہور(نیوزڈیسک) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو مشترکہ پارلیمانی اجلاس میں 178 ارکان کی حاضری یقینی بنانے کا ٹاسک سونپ دیا، اجلاس میں عمران خان اعتماد کے ووٹ کیلئے تاریخ کا فیصلہ کریں گے، مونس الہٰی کو بھی 10 ق لیگی ارکان کی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ذرائع لاہورنیوز کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے وزیراعلیٰ چودھری پرویزالٰہی کے لیے پنجاب اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ لینے کے حوالے سے حکمت عملی بنانا شروع کردی، اس حوالے سے عمران خان کی زیرصدارت مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس 2 جنوری کو ہوگا۔
مشترکہ پارلیمانی اجلاس میں تحریک انصاف کے178 ارکان اسمبلی کی حاضری کو یقینی بنانے کیلئے عمران خان نے سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا ٹسک سونپ دیا ہے۔
عمران خان نے عثمان بزدار کو ہدایت کی ہے کہ پارلیمانی اجلاس میں تمام ارکان اسمبلی کی حاضری یقینی بنائی جائے۔ اسی طرح عمران خان نے چودھری مونس الہٰی کو بھی ہدایت کی ہے کہ پارلیمانی اجلاس میں ق لیگ کے 10 ارکان اسمبلی کی حاضری یقینی بنائی جائے۔
بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں عمران خان اعتماد کے ووٹ کیلئے تاریخ کا فیصلہ کریں گے۔دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف کو بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعلٰی پنجاب چاہے معاملے کو جتنا بھی تاخیر کا شکار کر لیں،انہیں اعتماد کا ووٹ لینا ہی ہو گا۔ چودھری پرویز الٰہی کے پاس اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے نمبرز پورے نہیں ہیں۔بریفنگ کے دوران دعویٰ کیا گیا کہ اعتماد کا ووٹ نہ لینے سے جنوری میں پنجاب سے پی ٹی آئی حکومت ختم ہو جائے گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں لاہور ہائیکورٹ نے گورنر پنجاب کا حکم معطل کرتے ہوئے چوہدری پرویز الٰہی کو صوبائی کابینہ کو بحال کیا۔وزیراعلٰی پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران پرویز الٰہی کے وکیل علی ظفر نے ان کی انڈر ٹیکنگ پڑھ کر سنائی اور کہا کہ اگر وزارت اعلٰی پر بحال کیا تو اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس نہیں دوں گا۔
Comments