Social

پاکستان کی پہلی خواجہ سرا ماڈل رمل علی بھی تشدد کا نشانہ بن گئی ۔ انصاف کی اپیل کر دی

لاہور (نیوزڈیسک 06 جنوری 2021) ایک اور خواجہ سرا تشدد کا نشانہ بن گیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کی پہلی ٹرانسجینڈر ماڈل رمل علی بھی تشدد کا نشانہ بن گئی۔رمل علی نے ایک ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ملزم نے اس کے بھنویں اور سر کے بال کاٹ دئیے،میرے بازؤں کو سگریٹ سے سلگایا گیا۔مجھے شدید ذہنی و جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے ملزم کا نام جہانزیب خان بتاتے ہوئے کہا کہ وہ کئی عرصہ سے مجھے تنگ کر رہا تھا، میں نے اس کی وجہ سے کئی مقامات بھی تبدیل کیے لیکن اس نے میرا پیچھا نہیں چھوڑا۔رمل نے میڈیا اور انصاف دینے والے اداروں سے مدد مانگ لی۔رمل علی کا کہنا ہے کہ مجھے آئے روز تشدد کا سامنا کرنا ہڑ رہا ہے۔اس پیغام کے بعد میری جان کو خطرہ ہے اگر مجھے کچھ ہوا تو اٹک سے تعلق رکھنے والا بااثر شخص جہانزیب ہو گا۔

رمل علی نے الزام عائد کیا کہ میری عصمت دری کی گئی اور مجھے ظلم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔مجھے شوبز انڈسٹری میں کا کرنے سے روکا جا رہا ہے۔اس واقعے پر سوشل میڈیا پر بھی شدید ردِعمل دیکھنے میں آ رہا ہے۔صارفین نے خواجہ سرا پر تشدد کرنے والے ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے اور وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

اس سے قبل چونیاں میں خواجہ سرا پر تشدد کا واقعہ سامنے آیا تھا۔ خواجہ سرا سوہانہ کو چند لوگوں نے فنکشن کے بہانے بلوایا تھا اور پھر ملزمان خواجہ سرا سے 3 روز تک زیادتی اور اس پر تشدد کرتے رہے۔ خواجہ سرا کے مطابق ملزمان تین روز تک اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناتے رہے، خواجہ سرا کی طرف سے دی گئی درخواست پر پولیس نے ملزمان کے خلاف کارروائی سے انکار کر دیا تھا۔رپورٹ کے مطابق پولیس نے خواجہ سرا کی ملزمان سے صلح کروائی تھی۔تاہم ملزمان نے صلح کے بعد تشدد کی ویڈیو خود سوشل میڈیا پراپ لوڈ کر دی، جس پر خواجہ سرا نے نے مقدمے کی درخواست دی، واقعے پر ڈی پی او قصور نے انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv