
پشاور (نیوزڈیسک) وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر بیرسٹر محمد علی سیف کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ کئی سال پرانا اور مردہ کیس ہے، اچانک سی ڈی اےکو کیس یاد آگیا۔ پشاور میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ مقدمے پر کارروائی سے متعلق مجھے کبھی مطلع نہیں کیا گیا، میرےوکلاء قانونی طورپراس کیس کو دیکھیں گے۔
خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف کے وارنٹ گرفتاری جاری خیال رہے کہ وارنٹ گرفتاری اسلام آباد کے سینیئر اسپیشل مجسٹریٹ سردار محمد آصف نے جاری کیے ہیں۔ کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) قوانین کی خلاف ورزی پر طلبی کے باوجود حاضر نہ ہونے پر بیرسٹر سیف کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے۔ بیرسٹر محمد علی سیف کے وارنٹ گرفتاری ایس ایچ او تھانہ بھارہ کہو کو ارسال کردیے گئے ہیں۔
عدالت نے اسلام آباد پولیس کو حکم دیا ہے کہ بیرسٹر سیف کو 11 جنوری کو گرفتار کرکے پیش کرے۔ بیرسٹر سیف کے خلاف مارگلہ کی پہاڑیوں پر قدرتی حسن تباہ کرنے پر 2018ء سے مقدمہ زیر سماعت ہے، ان کے خلاف لینڈ اسکیپ آرڈیننس، انوائرمنٹل ریگولیشن 2008ء اورایم ایل آر 82 کے تحت مقدمہ درج ہے۔ بیرسٹر محمد علی سیف کو 8فروری 2018 کو سی ڈی اے مجسٹریٹ کے سامنے پیش ہونے کا کہا گیا تھا۔ بیرسٹر سیف پر شاہدرہ میں ملکیتی زمین پر ٹریکٹر بلیڈ لگا کر زمین ہموار کرنے کا بھی الزام ہے۔ محمد علی سیف پر زمین پر ٹریکٹر بلیڈ لگا کر اسلام آباد کا قدرتی حسن خراب کرنے کا الزام ہے۔ بیرسٹر محمد علی سیف پر باربار روکے جانے کے باوجود کام جاری رکھنے کا بھی الزام ہے۔
Comments