
گجرات (نیوزڈیسک) گجرات کے سرکاری اسپتال کا نام بدلنے پر جھگڑا ہو گیا۔اسپتال میں تختی لگانے کے تنازع پر مسلم لیگ ق اور مسلم لیگ ن آمنے سامنے آ گئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ ق کا موسٰی الہیٰ گروپ کوٹلہ کے سول اسپتال میں چوہدری ظہور الہیٰ کے نام کی تختی لگانا چاہتا تھا،روکنے پر مسلم لگی ن کے عابد رضا گروپ میں فائرنگ شروع ہو گئی۔
فائرنگ اس قدر کی گئی کہ سول اسپتال گولیوں کی ترتڑاہٹ سے گونج اٹھا۔
اسپتال میں موقع پر موجود پولیس ملزمان کو پکڑنے کی بجائے بھاگ گئی۔فائرنگ سے کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی تاہم سوشل میڈیا پر واقعے کی کئی ویڈیوز وائرل ہو چکی ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق موسیٰ الہیٰ پر ڈنڈوں اور اینٹوں سے حملہ بھی کیا گیا، موسیٰ الہیٰ نے بھاگ کر خود کو بچایا۔
موسٰی الہیٰ معجزنہ طور پر محفوظ رہے۔واقعے کا مقدمہ تقریب روکنے والوں کے خلاف درج کیا گیا، جس میں 34 افراد کا نامزد کیا گیا جبکہ 200 افراد نامعلوم قرار دیے گئے۔تقریب روکنے والوں کا کہنا ہے کہ ہمارے آباؤ اجداد نے اسپتال کے لیے زمین دی تھی،اسپتال کا نام چوہدری ظہور الہیٰ کے نام سے منسوب کرنا زیادتی ہوگا۔اسی حوالے سے صحافی ارشد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ کوٹلہ میں مسلم لیگ ق کے سینئر رہنما موسی الہی پر لیگی ایم این اے چوہدری عابد رضا کے بھائیوں کی شدید فائرنگ سے پورا علاقہ گونج اٹھا ۔
فائرنگ کے نتیجے میں چوہدری موسی الہی معجزانہ طور پر محفوظ رہے ،موسی الہی سول ہسپتال کوٹلہ کے افتتاح کے لیے گئے تھے
Comments