
اسلام آباد (نیوزڈیسک) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ہم نے وسائل نہ بڑھائے تو سارا پیسہ قرضوں کی ادائیگی میں چلا جائے گا،جن لوگوں نے ڈالر رکھے ہیں،اگر وہ نکال لیں تو آئی ایم ایف کے پاس نہیں جانا پڑے گا۔گزشتہ دور میں آئی ایم ایف سے غیر ذمہ داری کے ساتھ معاہدہ کیا گیا،آئی ایم ایف کا معاہدہ ہمارے سر پر لٹک رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق احسن اقبال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوست ملکوں کی امداد اور قرضوں پر زیادہ دیر نہیں چل سکتے،پاکستان کو ماحولیاتی چیلنجز جیسے مسائل کا سامنا ہے،ہم نے ملک میں معاشی استحکام لے کر آنا ہے۔آئی ایم ایف معاہدے پر عمل درآمد کرنے کیلئے سخت فیصلے کرنا پڑیں گے،ہمیں ہر صورت ملک کی پیداواری صلاحیت کو بڑھنا ہے۔
گزشتہ حکومت کا بوجھ ہم اٹھا رہے ہیں،کوشش کریں گے کہ غریب طبقے پر مہنگائی کا بوجھ کم پڑے۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ زرمبادلہ کے ذخائربڑھانے کیلئے ترسیلات زر اور برآمدات بڑھانا ہوں گی،ہمیں ملک میں معاشی اور سیاسی استحکام لانا ہو گا،معاشی استحکام کیلئے سیاسی استحکام بہت ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ حکومت کے معاہدوں کے باعث ہمیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،محصولات اور مجموعی پیداوار کا تناسب 15 سے 16 فیصدتک بڑھانا ہو گا۔
دوسری جانب وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا کا کہنا ہے کہ ملک ڈیفالٹ اس وقت ہورہا تھا جب ہم نے حکومت سنبھالی،ہم ملک کو ڈیفالٹ نہیں ہونے دیں گے۔ ڈیفالٹ اس وقت ہوتا ہے کہ جب آپ اپنی بیرونی ادائیگیاں نہیں کرتے،آج پاکستان اپنی بیرونی ادائیگیاں کررہا ہے کسی کی ایل سی نہیں کھل رہی تو وہ کہہ رہا ہے کہ ڈیفالٹ ہو گیا۔ہر کوئی یہاں اپنی کمیونٹی کو تحفظ فراہم کرنے کی بات کررہا ہے،ملک کے حالات کو درست کرنا ہم سب سے کی ذمہ داری ہے۔
Comments