
لاہور (نیوزڈیسک) الیکشن کمیشن نے فریقین اور گورنر پنجاب کو صوبے میں مجوزہ تاریخوں سے آگاہ کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق صوبہ پنجاب کی اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد صوبے میں انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن نے تیاریاں شروع کردی ہیں، اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے فریقین اور گورنر پنجاب کو انتخابات کے لیے تاریخیں تجویز کردی ہیں۔
میڈیا رپورٹ میں الیکشن کمیشن ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ 9 سے 12 اپریل میں سے کوئی بھی تاریخ انتخابات کیلئے موزوں ہے تاہم حتمی تاریخ گورنر پنجاب طے کریں گے۔ دوسری طرف پنجاب میں حکومتی اتحاد کی طرف سے تجویز کردہ سابق بیورو کریٹ نوید اکرم چیمہ نے نگران وزیراعلیٰ بننے سے معذرت کی خبروں کی تردید کردی، اس سلسلے میں وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے نوید اکرم چیمہ سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا، اس دوران نوید اکرم چیمہ نے نگران وزیر اعلیٰ کا منصب قبول کرنے کا عندیہ دیا، ان سے منسوب میڈیا میں چلنے والی خبروں کی بھی تردید کردی، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ نوید اکرم چیمہ نے نگران وزیراعلیٰ بننے سے معذرت کرلی ہے۔
نوید اکرم چیمہ نے نگران وزیر اعلیٰ کے منصب سے انکار کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا پر نشر ہونے والی خبر درست نہیں ہیں، نگران وزیر اعلیٰ کا منصب قبول کرنے سے انکار نہیں کیا بلکہ ملک و قوم کی بہتری کے لئے جو بھی ذمہ داری دی جائے گی وہ قبول کروں گا، ہمیشہ غیر جانبدار رہ کر پیشہ وارانہ انداز میں فرائض سرانجام دیئے ہیں، نگران وزیر اعلیٰ کے منصب کے لئے میری خدمات حاضر ہیں۔
خیال رہے کہ نگراں وزیراعلٰی پنجاب کی تقرری کا معاملہ الیکشن کمیشن میں پہنچ گیا اور نگراں وزیراعلٰی پنجاب کیلئے نام الیکشن کمیشن کو موصول ہو گئے ہیں، الیکشن کمیشن حکام نے موصول شدہ ناموں پر ورکنگ کا آغاز کر دیا جبکہ موصول شدہ چار ناموں کی پروفائل تیاری کا عمل بھی شروع ہو گیا، سیکرٹری الیکشن کمیشن پروفائل اجلاس میں پیش کریں گے، الیکشن کمیشن کا نگراں وزیراعلٰی کی تقرری کیلئے مشاورتی اجلاس ہوگا، جس کے بعد الیکشن کمیشن دو روز میں نگراں وزیراعلٰی کا فیصلہ کرے گا، الیکشن کمیشن کی جانب سے کل نگراں وزیراعلٰی پنجاب کے نام کے اعلان کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ حکومت نے احمد نوازسکھیرا اور نوید اکرم چیمہ جبکہ اپوزیشن کی جانب سے محسن نقوی اور احد چیمہ کے نام تجویز کیے گئے ہیں، گزشتہ روز حکومت اور اپوزیشن کی پارلیمانی پارٹی میں نگراں وزیراعلٰی کی تقرری پر کسی نام پر اتفاق نہیں ہوا تھا، جس کے باعث نگران وزیراعلیٰ پنجاب کی تقرری کا معاملہ اب الیکشن کمیشن میں چلا گیا۔
Comments