
اسلام آباد (نیوزڈیسک) حکومت نے توشہ خانہ کی تفصیلات پبلک کرنے کی منظوری دے دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا،وفاقی کابینہ نے توشہ خانہ کے حوالے سے بین الوزارتی کمیٹی کی رپورٹ کا جائزہ لیا،کابینہ ڈویژن نے توشہ خانہ کی نئی پالیسی سے متعلق بریفنگ دی۔اجلاس میں وفاقی کابینہ نے توشہ خانہ کی تفصیلات پبلک کرنے کی منظوری دے دی۔
یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کو 7 فروری کو توشہ خانہ ریکارڈ کے ساتھ بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دے رکھا ہے،لاہور ہائیکورٹ میں توشہ خانہ سے تحائف وصول کرنیوالی شخصیات کی تفصیلات فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس عاصم حفیظ نے درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے قرار دیا کہ توشہ خانہ کے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کا بیان حلفی دیں کیسے یہ تحائف خفیہ ہیں؟ جسٹس عاصم حفیظ نے ریمارکس دئیے عدالت مطمئن ہوئی کہ تحائف خفیہ ہونے چاہییں تو پبلک کرنے کا حکم نہیں دے گی،عدالت نے وکیل سے مکالمہ کیا کہ جواب میں لکھا گیا توشہ خانہ تحائف منظر عام پر آنے سے میڈیا ہائپ بن جاتی ہے۔
جسٹس عاصم حفیظ نے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا میڈیا ہائپ ہی کی وجہ سے توشہ خانہ کے تحائف خفیہ رکھا جاتے ہیں؟اگر بی ایم ڈبلیو گاڑی کا تحفہ آتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ اس کے بدلے ایل این جی کا ٹھیکہ دیں تو کیا ہو گا؟ لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کے وکیل کو توشہ خانہ کے ریکارڈ کے ساتھ بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 7 فروری تک ملتوی کی جبکہ گزشتہ سماعت پر لاہور ہائیکورٹ نے توشہ خانہ تحائف کی تفصیلات کی فراہمی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کے دوران قرار دیا کہ آئین میں بنیادی حقوق سے متعلق شق 19 کی رو سے توشہ خانہ کی تفصیلات بارے آگاہی کے عوام کا حق ہے اور شفافیت کا تقاضا بھی یہی ہے،جب ایف بی آر کے افسر نے توشہ خانہ کی چیزوں کی قیمت و فروخت بارے طے کرنا ہے تو اسے سامنے لانے میں کیا حرج ہے۔
Comments