
پشاور (نیوزڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سیاستدان سیاست کو ایک طرف رکھ کر ملک کیلئے سوچیں کیوں کہ ملکی نظام کی بہتری کیلئے ہم سب کو اکٹھا ہونا پڑے گا، جس کے لیے عدلیہ سمیت تمام اداروں کو ساتھ بیٹھنا ہوگا، اگر اسٹیبلشمنٹ آئین کے دائرے میں رہے تو سر آنکھوں پر لیکن اگر آئینی دائرے سے باہر نکلتی ہے تو مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
پشاور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کو چاہیے سیاست کو ایک طرف رکھ کر ملک کیلئے سوچیں کیوں کہ ملکی نظام کی بہتری کیلئے ہم سب کو اکٹھا ہونا پڑے گا، لوگوں نے اپنے مسائل ہمیں بتائے اور انہیں حل کرنے کے لیے اصرار کیا، اگر ہم نظام کو آئین کے اندر نہیں لائیں گے تو مسائل حل نہیں ہوں گے، معیشت اور پاکستان کو بچانے کیلئے سب کو ایک پیج پر آنا ہو گا۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ یہ نظام جس طرح چل رہا ہے یہ پاکستان کے مسائل حل نہیں کر سکتا، سیاسی نظام کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے، عدلیہ سمیت تمام اداروں کو ساتھ بیٹھنا ہوگا، ملک کے جو حالات ہیں کوئی بھی اس سے بری الذمہ نہیں، سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے عوام کے مسائل کا حل تلاش کریں، آج ذاتی مفادات چھوڑ کر ملکی مفاد کیلئے سوچنا ہوگا، معیشت اور عوام کیلئے ہم سب کو ساتھ بیٹھنا ہوگا، ملکی معاملات کو حل کرنے کیلئے منصوبہ بندی کرنا ہوگی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اے پی ایس سانحہ کے بعد ملک دہشت گردی کے خلاف متحد ہوگیا تھا، آج پارلیمان مفلوج ہے جہاں عوامی مسائل پر بات نہیں ہوتی، ملکی مشکلات پر وہ تکلیف نظر نہیں آتی جو سیاسی نظام میں ہوتی ہے، انقلاب کی بات نہیں کر رہے ہیں، ملک کے مسائل کا حل ڈھونڈنا ہے، اگر اسٹیبلشمنٹ آئین کے دائر ے میں رہے تو ہماری سر آنکھوں پر لیکن جب اسٹیبلشمنٹ آئین کے دائرے سے نکلتی ہے تو مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
Comments