
لاہور (نیوزڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر قاتلانہ حملے کی فارنزک رپورٹ سامنے آ گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان پر وزیر آباد میں ہونے والے قاتلانہ حملے میں استعمال ہونیوالے اسلحے اور گولیوں کی رپورٹ 4 صفحات پر مشتمل ہے۔ رپورٹ کے مطابق جائے وقوعہ سے 31 گولیاں یا ان کے خول ملے۔
چار گولیاں ایسی تھیں جو ملزم نوید کے پستول سے چلیں،ملنے والی دو گولیاں ایسی ہیں جو کلاشنکوف کی تھیں،ملزم سے ملنے والے پستول کا بھی فارنزک ہوا جس سے ایک فائر ٹیسٹ کیا گیا،عمران خان پر حملے کے دوران 3 گولیوں کے ٹکرے کنٹینر پر لگے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 3 گولیوں کے ٹکرے کنٹینر کی گرل سے ملے،گولی کا ایک خول دکان میں زمین سے اور 14 خول سڑک سے ملے۔
رپورٹ کے مطابق ملزم نوید کے گھر کے قریب گراؤنڈ سے 10 خول ملے،گولیوں میں 2 ایسی تھیں جو کسی چیز کو لگنے کے بعد چیئرمین تحریک انصاف کو لگیں،ایک مکمل گولی بھی عمران خان کو لگی،سابق وزیراعظم کے جسم میں ایک دھات کا ٹکرا بھی پیوست ہوا جو جسم سے نکال لیا گیا۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے عمران خان پر قاتلانہ حملہ کیس میں چالان عدالت میں جمع کروایا گیا،چالان جے آئی ٹی کے انور حسین شاہ نے انسداد دہشتگردی عدالت گوجرانوالہ میں جمع کروایا۔
چالان میں 35 سے زائد گواہوں کے نام شامل کیے گئے،جبکہ مرکزی ملزم محمد نوید،محمد وقاص،طیب جہانگیر اور احسین علی نامزد کیا گیا۔ چالان میں کہا گیا کہ عمران خان کنٹنرپر دیگر قائدین کے ساتھ جلوس کی شکل میں آ رہے تھے،قافلہ مولانا ظفر علی چوک سے اللہ والا چوک وزیر آباد آرہا تھا۔کنٹینر کی بائیں جانب سے نامعلوم شخص نے پسٹل سے فائرنگ شروع کردی،جبکہ فائرنگ کرنے والے کا نام محمد نوید ہے جو وزیر آباد کا رہائشی ہے۔ چالان کے متن کے مطابق جلوس میں شامل معظم علی فائرنگ کے باعث دم توڑ گیا،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان،احمد چٹھہ،حمزہ الطاف اور سینیٹر فیصل جاوید سمیت دیگر افراد زخمی ہوئے۔
Comments