
پشاور (نیوزڈیسک) پشاور پولیس لائنز مسجد دھماکے کی تحقیقات میں پیشرفت ہوئی ہے، تفصیلات کے مطابق انوسٹی گیشن یونٹس پشاور دھماکے کی تفتیش میں مصروف ہے،پولیس نے خودکش حملہ آور کے جسمانی اعضا اور ہیلمٹ ملبے تلے سے برآمد کر لیا،پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس لائنز جائے وقوعہ سے ملنے والے حملہ آور کے جسمانی اعضا میچ کر گئے ہیں،انوسٹی گیشن ٹیموں کو حملہ آور کے جوتے اور ٹوپی بھی مل گئی ہے۔
قبل ازیں آئی جی خیبر پختو نخوا معظم جاہ انصاری نے بتایا کہ پولیس لائنز مسجد میں خودکش دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج ہمارے پاس آ گئی ہے،خودکش حملہ آور موٹر سائیکل پر آیا تھا،ہم نے خودکش حملہ آور کو دیکھ لیا،اگلا مرحلہ شناخت کر کے دہشت گرد کے سہولت کاروں تک پہچانا ہے۔
بہت سی افواہیں پھیلائی جارہی ہیں جن کی وضاحت ضروری ہے،خودکش حملہ آور کہاں سے آیا،کیمرے میں دیکھ لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر روڈ سے پولیس لائن تک آنے والے خودکش حملہ آور کو دیکھ لیا ہے،خودکش حملہ آور پولیس یونیفارم میں تھا اور اس نے ماسک پہن رکھا تھا،سی سی ٹی وی فوٹیج میں دہشت گرد کو پہچان لیا،دہشت گرد 12 بجکر 37 منٹ پر مرکزی دروازے سے داخل ہوا۔جو کوتاہی ہوئی ہے وہ میری ہے میرے بچوں کی نہیں،پولیس اہلکاروں نے پیٹی بندھ بھائی سمجھ کر اسے چیک نہیں کیا،لوگ میرے بچوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ موٹر سائیکل کا انجن اور چیسز نمبر مٹانے کی کوشش کی گئی،پشاور دھماکے کے بعد سب غمزدہ ہیں،افسران سمیت ہم سب تکلیف میں ہیں۔ آئی جی خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ پولیس کے مسائل کو سمجھا جائے،ہم نے آواز بلند کی اور اپنے ایک ایک شہید کا بدلہ لیں گے۔ہم دہشت گرد کے نیٹ ورک کے قریب ہیں،میرے بچوں کو احتجاج پر اکسانا ہماری تکالیف میں اضافہ کر رہا ہے،ہم قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے،3 دن میں صرف 3 گھنٹے سویا ہوں۔
Comments