Social

مصر کے معروف قاری شیخ عبداللہ کامل نماز کی امامت کراتے ہوئے انتقال کر گئے،37 سالہ قاری شیخ عبداللہ نابینا بھی تھے

مصر(نیوزڈیسک) موت برحق ہے یہ کہیں بھی اور کسی بھی حالت میں ا ٓسکتی ہے مگر کیا ہی اچھا ہو کہ موت سجدے کی حالت میں آئے۔موت کے بعد اٹھنے،زندہ ہونے اور محشر کے میدان میں حساب کتاب دینے پر ہر مسلمان کا یقین ہے،دنیا میں جو کچھ بویا اس کی فصل بھی اخروی زندگی میں کاٹنی ہے تاہم اس چیز پر بھی عقیدہ ہے کہ انسان جس حالت میں موت کو گلے لگائے گا قیامت کے دن وہ عمل بھی نامہ اعمال میں شامل ہو گا۔
ہر مسلمان کی یہ خواہش ہے کہ مرتے وقت اسے کلمہ نصیب ہو تاکہ قیامت کے روز حساب کتاب کے بعد وہ جنت الفردوس میں جا سکے اور اگر کسی کی موت ہی نماز پڑھتے ہوئے ہو تو اس سے بڑھ کر خوش نصیب اور کون ہو سکتا ہے۔ ایک ایسی ہی خبر منظر عام پر آئی ہے کہ مصر کے معروف قاری شیخ عبداللہ کامل نماز کی امامت کراتے ہوئے انتقال کر گئے۔

37 سالہ قاری شیخ عبداللہ نابینا بھی تھے۔

قاری شیخ عبداللہ بدھ کو امریکی ریاست نیوجرسی کی التوحید مسجد میں امامت کرتے ہوئے انتقال کر گئے تھے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق قاری شیخ عبداللہ کامل نے کم عمری میں ہی قرآن پاک حفظ کر لیا تھا اور بہت ہی خوبصورت آواز میں تلاوت کرنے کی وجہ سے معروف تھے۔قاری شیخ عبداللہ کی اچانک موت پر سوشل میڈیا پر بھی افسوس کیا جا رہا ہے اور ان کے بلند درجات کے لیے دعا بھی کی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل ایک مسجد کے خطیب حالت سجدہ میں انتقال فرما گئے تھے۔بتایا گیا کہ لاہورشہر کی ایک جامع مسجد کے خطیب نماز جمعہ سے قبل مسجد کے اندر حالت سجدہ میں خالق حقیقی سے جاملے۔ذرائع کے مطابق لاہور ڈیفنس فیز تھری بلاک ایکس میں واقع جامع مسجد کے خطیب مولانا عمر ابراہیم محراب کے اندر سنتیں پڑھنے کے دوران انتقال کرگئے۔ مسجد میں نصب سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج منظر عام پر آگئی جس میں دیکھا جاسکتا تھا کہ خطیب مسجد محراب کے اندر سنتوں کی ادائیگی میں مصروف تھے کہ اس دوران وہ حالت سجدہ میں گئے اور دوبارہ نہیں اٹھے۔
اسی وقت ایک شخص نے محسوس کیا کہ ان کی طبیعت کچھ خراب ہے تو وہ فوراً انہیں اٹھانے گیا تاہم ان کا جسم ڈھیلا پڑچکا تھا۔لوگ جمع ہوئے انہیں اسپتال لایا گیا جہاں ان کے انتقال کی تصدیق ہوئی۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv