لاہور (نیوزڈیسک) پاکستان سمیت دنیا بھر میں 5 سال بعد "سپر بلیو مون" دیکھنے کیلئے تیار ہو جائیں، اس کے بعد ایسا نظارہ دیکھنے کے لیے 14 سال انتظار کرنا پڑے گا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان سمیت دنیا بھر میں اگست کے اختتام پر رات کے وقت آسمان پر ایک دلچسپ نظارہ کیا جا سکے گا۔ بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں 31اگست کو "سپر بلیو مون" کا نظارہ کیا جاسکے گا۔
جبکہ کئی ممالک میں 30 اگست کی شب کو "سپر بلیو مون" کا نظارہ ممکن ہو گا۔ 31 اگست کو نظر آنے والا سپر مون معمول سے 7.2 فیصد بڑا اور 15.7 فیصد زیادہ روشن نظر آئے گا۔ ماہرین فلکیات کے مطابق چاند زمین کے زیادہ قریب ہوتا ہے تو وہ معمول سے زیادہ بڑا اور روشن نظر آتا ہے اوراسی وجہ سے اسے سپر مون کہا جاتا ہے۔
جبکہ یہی عمل ایک ماہ کے دوران دوسری مرتبہ ہو تو اسے "سپر بلیو مون" کہا جاتا ہے۔
رواں ماہ کے دوران یکم اگست کو دنیا کے کئی ممالک میں سپر مون کا نظارہ کیا گیا تھا، جبکہ اب اسی ماہ میں دوبارہ چاند آسمان پر مکمل طور پر روشن ہو گا۔ ماہرین فلکیات کے مطابق بلیو مون سے مراد یہ نہیں کہ چاند کا رنگ نیلا ہو گا بلکہ انگریزی مہینے میں دوسری بار دکھائی دینے والے چودھویں کے چاند کو بلیو مون کہا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس مہینے کا سپر بلیو مون اس لیے خاص ہے کہ ایسا نظارہ پھر 2037 میں ہوگا۔
یعنی "سپر بلیو مون" کا دوبارہ نظارہ کرنے کیلئے 14 سال کا انتظار کرنا پڑے گا۔ آخری بار سپر بلیو مون 5 سال قبل 2018 میں دیکھنے میں آیا تھا مگر اس وقت وہ سرخی مائل تھا کیونکہ اس موقع پر چاند گرہن بھی ہوا تھا۔ واضح رہے کہ پاکستان میں رہنے والے افراد 31 اگست کی شب کو "سپر بلیو مون" کا باآسانی نظارہ کر سکیں گے۔ عام انسانی آنکھ سے "سپر بلیو مون" کا نظارہ ممکن ہو گا، اس نظارے کیلئے کسی خاص سائنسی آلات کی ضرورت نہیں ہو گی۔
Comments