تل ابیب(نیوزڈیسک) اسرائیلی فوج کے چیف ترجمان نے انکشاف کیاہے کہ ٹینکوں کی مدد سے پیدل فوج نے غزہ کی پٹی میں دراندازی کی ہے۔ فضائی حملوں کے بعد یہ زمینی دراندازی کا آغاز ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایڈمرل ڈینیل ھاجاری نے ایک ٹیلی ویژن بریفنگ میں کہا کہ یہ زمینی حملے فلسطینی راکٹ برسانے والے عملے کے ارکان کو نشانہ بنانے اور یرغمال بنائے گئے افراد کے مقامات کی معلومات اکٹھا کرنے کے لیے کئے گئے ۔
اسرائیلی فوج نے یہ اعلان بھی کیا کہ اس کی زمینی اور بکتر بند افواج نے گنجان آباد غزہ کی پٹی پر متوقع زمینی حملے سے قبل گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں غزہ کی پٹی پر چھاپہ مار کارروائی کی ۔ اس کارروائی کا مقصد دہشت گردوں اور ہتھیاروں کی تلاش ہے۔ اسرائیل کی ان کارروائیوں کے دوران فضائی بمباری بھی مسلسل جاری رہی۔دونوں فریقوں کے درمیان جنگ اس وقت شروع ہوئی تھی جب حماس نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر آپریشن طوفان الاقصی شروع کردیا تھا۔ اس لڑائی کے پہلے سات روز میں 1800 فلسطینی شہید ہو چکے۔ دوسری طرف 1300 اسرائیلی مارے گئے ہیں۔
ا
Comments