پنسلوانیا (نیوزڈیسک) امریکہ میں الیکشن کے سلسلے میں انتخابی مہم کے دوران قاتلانہ حملے میں زندہ بچ جانے والے ڈونلڈ ٹرمپ کا پہلا بیان سامنے آگیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق امریکی صدر نے اپنے بیان میں کہا کہ پنسلوینیا میں فائرنگ کے واقعے پر فوری رد عمل دینے پر میں سیکرٹ سروس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ریلی میں ہلاک ہونے والے شخص کے خاندان کے ساتھ تعزیت کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے فوری طور پر کان میں کچھ محسوس ہوا، مجھے لگا کہ کچھ غلط ہوا ہے لیکن بہت زیادہ خون بہنے کے بعد مجھے اندازہ ہوا کہ ایک گولی میرے کان کے اوپر کے حصے میں لگی، یہ ناقابل یقین ہے کہ ہمارے ملک میں ایسی حرکت ہو سکتی ہے، جب کہ گولی چلانے والے کے بارے میں اس وقت کچھ معلوم نہیں جو جوابی حملے میں ہلاک ہوچکا ہے۔
علاوہ ازیں ڈونلڈ ٹرمپ کے صاحبزادے ٹرمپ جونئیر نے فائرنگ کے واقعے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’میری ڈونلڈ ٹرمپ سے فون پر بات ہوئی ہے اور ان کا جذبہ پہلے کی طرح بلند ہے، میرے والد امریکہ کو بچانے کی جنگ سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے‘، اسی طرح ڈونلڈ ٹرمپ کی صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ نے بروقت کارروائی پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میں اپنے والد اور ملک کے لئے دعاگو ہوں‘۔
بتایا جارہا ہے کہ ریاست پنسلوانیا کے علاقے بٹلر میں انتخابی ریلی کے دوران قاتلانہ حملے میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ زخمی ہوگئے، امریکی الیکشن میں ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے کہ اس دوران فائرنگ کی زوردار آوازیں سنائی دی گئیں، واقعے کے بعد ریلی میں بھگدڑ مچ گئی اور لوگ جان بچانے کے لئے بھاگنے لگے اور سابق صدر امریکی صدر اسٹیج پر گرگئے جنہیں سیکرٹ سروس کے ایجنٹوں نے فوری طور پر اپنے حصار میں لے کر محفوظ مقام پر منتقل کر دیا، اس دوران ڈونلڈ ٹرمپ اپنے سپورٹرز کا حوصلہ بڑھانے کے لیے انہیں دیکھ کر روایتی انداز میں مُکہ لہراتے رہے۔
Comments