تہران(نیوزڈیسک) حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کی تہران میں اسرائیلی حملے میں شہادت پرایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ اسرائیل نے اپنے لیے سخت سزا کی بنیاد فراہم کی ہے آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینا تہران کا فرض ہے. ایرانی سرکاری نشریاتی ادارے کے مطابق سپریم لیڈرآیت اللہ خامنہ ای نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران اس حملے کا بھرپور جواب دے گا دوسری جانب ایران کے نومنتخب صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ایران اپنی علاقائی سالمیت اور وقار کا دفاع کرے گا، ایران دہشت گرد قابضین کو اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بزدلانہ عمل پر پچھتانے پر مجبور کردے گا.
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ ایران اپنی سرزمین اور عزت کا دفاع کرے گا، دہشت گرد قابض حملہ آور کو اپنے کیے پر پچھتانا ہوگا انہوں نے کہا کہ کل اسماعیل ہنیہ کا فتحیاب ہاتھ میرے ہاتھ میں تھا اور آج مجھے ان کی میت کو کاندھا دینا ہے، قابضین کے خلاف مزاحمت پہلے سے زیادہ تیز ہوگی. ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے اسماعیل ہینہ کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہیں قابل فخر جنگجو قرار دیا ہے ایرانی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ کے مطابق کنانی کا کہنا ہے کہ ہینہ کا خون کبھی رائیگاں نہیں جائے گاانہوں نے کہا کہ ایران تحقیقات کر رہا ہے لیکن اس ہلاکت سے ایران اور فلسطینیوں کے درمیان گہرے تعلق کو تقویت ملے گی.
علاوہ ازیںحماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کی تدفین سے متعلق سعودی نشریاتی ادارے نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کی تدفین جمعہ کے روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں کی جائے گی آج صبح فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ایران کے دارالحکومت تہران میں اسرائیلی حملے میں شہید کردینے کی خبر سامنے آئی تھی جس کی حماس نے تصدیق کی تھی تاہم ابھی تک اس حملے کے حوالے سے ایران کی جانب سے تفصیلات شیئرنہیں کی گئیں اسماعیل ہینہ قطرمیں جلاوطنی کی زندگی گزاررہے تھے اور وہ تہران میں نومنتخب ایرانی صدر مسعودپزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے گئے تھے یادرہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے کل منگل کے روز ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری کے بعد ایران کے سپریم کمانڈرآیت اللہ خامنہ ای سے ملاقات کی تھی.
Comments