جنیوا(نیوزڈیسک) اقوام متحدہ کے جوہری توانائی کے نگران ادارے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے کہاہے کہ یوکرین کے بڑے زاپوریڑیا جوہری پاور پلانٹ کو ایک ڈرون حملے سے نشانہ بنایا گیا ہے گزشتہ روز یوکرین کے زاپوریڑیا جوہری پاور پلانٹ میں آگ بھڑک اٹھی جس کے بعد روس اور یوکرین نے اس کے لیے ایک دوسرے پر الزامات عائد کیے ہیں.
آئی اے ای اے نے” ایکس“ پر بتایا کہ اسے اس پلانٹ سے گہرا کالا دھواں نکلتے ہوئے نظر آیا جس کے بعد متعدد دھماکوں کی آوازیں بھی سنائی دیں آئی اے ای اے کے مطابق مبینہ طور پر اس پلانٹ کے ایک کولنگ ٹاور کو ڈرون حملے سے نشانہ بنایا گیا ہے ایجنسی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ نقصانات کا اندازہ لگانے کے لے اس پلانٹ تک فوری طور رسائی کی درخواست کی ہے.
واضح رہے کہ نو اگست کو بھی یورپ کے سب سے بڑے اور یوکرین کے اہم ترین زاپوریڑیا جوہری پاور پلانٹ پر مزید گولہ باری کی اطلاعات ملی تھیں یوکرین اور روس دوبارہ ایک دوسرے پر اس حملے کا الزام لگایا تھا دونوں ممالک کی طرف سے کہا گیا ہے کہ یورپ کے سب سے بڑے جوہری پاور پلانٹ کے دفتر اور فائر سٹیشن پر دس گولے مارے گئے. اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اس صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اجلاس کر رہی ہے جبکہ اقوام متحدہ کے جوہری پروگرام کے نگراں ادارے کے سربراہ رافیل گروسی نے متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک سنگین گھڑی ہے.
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی کہا ہے کہ ایسے اقدام دنیا کوتباہی کی طرف لے جا سکتے ہیںیوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے کہا ہے کہ روس کی افواج نے اس پلانٹ پر آگ لگائی ہے جو کہ دو برس سے روسی افواج کے ہی قبضے میں ہے جبکہ روس نے اس کا الزام یوکرین پر عائد کیا ہے. یہ واقعہ ایک ایسے وقت پر پیش آیا جب یوکرین کے فوجی 30 کلومیٹر روس کے اندر داخل ہو چکے ہیں یہ روس کی طرف سے فروری 2022 کو یوکرین پر حملے کے بعد سب سے اہم پیش قدمی ہے یوکرین نے خبردار کیا ہے کہ روس اس پلانٹ میں دنیا کے بدترین جوہری حادثے کو بھڑکا سکتا ہے روس نے مارچ کے اوائل میں اس جوہری پاور پلانٹ کو قبضے میں لیا تھا.
پچھلے ہفتے جی سیون اتحاد میں شامل ممالک کے وزرائے خارجہ کا کہنا تھا کہ روس کو فوری طور پر پلانٹ کا کنٹرول یوکرین کے حوالے کرنا چاہیے دریں اثنا امریکہ نے پلانٹ کے ارد گرد کے علاقے میں ایک غیر عسکری زون قائم کرنے کا مطالبہ کیا امریکہ کے محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ جوہری پلانٹ کے قریب لڑائی خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ ہے اس سے پہلے بھی وسطی مشرقی یوکرین میں واقع اس پاور پلانٹ اور اس کے ارد گرد کے علاقے میں گولہ باری دیکھنے میں آئی اور اس وقت بھی روس اور یوکرین نے اس حملے کے لیے ایک دوسرے پر الزام عائد کیا تھا.
یوکرین کا کہنا ہے کہ روس نے اس جگہ کو فوجی اڈے میں تبدیل کر دیا ہے اور یہ جانتے ہوئے کہ یوکرین کی افواج جوابی کارروائی نہیں کر سکتی وہاں سے حملے کرنا شروع کر دیے ہیں. روس اس دعوی کی تردید کرتا ہے جبکہ روسی حکام نے اس سے متضاد بیان دیتے ہوئے یوکرین پر گولہ باری کا الزام عائد کیا ہے انہو ں نے کہاکہ یوکرینی فورسز راکٹ لانچ سسٹم اور بھاری توپ خانے کا استعمال کر رہی ہیں دونوں فریقین میں سے کسی ایک کے دعوﺅں کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کی جا سکی ہے.
Comments