تہران/بیروت(نیوزڈیسک) ایران کی جانب سے اسرائیل پر کیے گئے میزائل حملوں کے بعد رات گئے تہران کی سڑکوں پر جشن منایا گیا اکثر افراد نے ایران اور حزب اللہ کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور ان پر حزب اللہ کے سابق سربراہ حسن نصراللہ کی تصویر موجود تھی جو گذشتہ جمعے کو لبنان میں اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاک ہوئے تھے تصاویر میں کچھ افراد کو آتش بازی بھی کرتے دیکھا جا سکتا ہے.
اقوام متحدہ میں ایرانی مندوب نے اسرائیل پر میزائل حملے کو دفاعی اقدام قرار دیا ہے امیر سعید ایروانی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو لکھے گئے خطوط میں کہا کہ حماس اور حزب اللہ کے سینئر راہنماﺅں کے قتل کے بعد اسرائیل پر ایران کے میزائل حملے جائز ہیں. انہوں نے خبردار کیا کہ ایران کے خلاف کسی بھی نئے حملے کا انتہائی سخت اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا اپنے ایرانی ہم منصب کے تبصروں کا جواب دیتے ہوئے اسرائیل کے اقوام متحدہ میں مندوب ڈینی ڈینن نے ایرانی حملے پر جوابی کارروائی کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے کے بارے میں ان کے ملک کا ردعمل انتہائی سخت اور تکلیف دہ ہوگا اس حملے کی وجہ سے لاکھوں اسرائیلی پناہ گاہوں میں جانے پر مجبور ہوئے ہیں.
انہوں نے کہا کہ ہم جنگ بڑھانے کی کوئی خواہش نہیں رکھتے لیکن جب ہمارے شہریوں پر اس طرح حملہ کیا جائے تو ہم خاموش نہیں بیٹھ سکتے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے کہا کہ ایران نے اسرائیل پر حملہ کر کے ایک بڑی غلطی کی ہے اور اب اسے اس کی قیمت چکانی پڑے گی. ایران کی جانب سے اسرائیل پر کروز میزائل حملے کے بعد اپنے خطاب میں اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایران نے اسرائیل کو سمجھنے میں غلطی کی ہے وہ نہیں جانتے کہ اسرائیل اپنا دفاع اور جوابی کارروائی کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے انہوں نے کہاکہ جو غلطی ایران نے کی اس کے نتائج کے بارے میں بہت جلد اسے اندازہ ہو جائے گا ہم اپنے اصولوں پر قائم ہیں اور بس اتنا واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ جو بھی ہم پر حملہ کرے گا ہم اس پر جوابی حملہ کریں گے.
Comments