واشنگٹن(نیوزڈیسک) امریکی محکمہ دفاع نے بتایا ہے کہ ایران کی جانب سے داغے کیے گئے میزائل مار گرانے میں اسرائیل کی مدد کی گئی ہے اس سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ان کی ہدایات پر امریکہ نے براہ راست اسرائیل کے دفاع میں مدد کی بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر نے مقامی وقت کے مطابق صبح سچویشن روم میں گزاری ‘سچویشن روم جو وائٹ ہاﺅس میں وہ جگہ ہے جہاں قومی سلامتی کے اہم امور کا جائزہ لیا جاتا ہے.
ادھر اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے 180 کے قریب میزائل داغے گئے جن میں سے اکثر کو پسپا کر دیا گیا ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے اس حملے کا دفاع کرتے ہوئے اسے ایک فیصلہ کن ردعمل قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ ایسا ایران کے مفادات اور اس کے شہریوں کے دفاع میں کیا گیا ہے ایران نے گزشتہ شب اسرائیل پر درجنوں میزائل حملے کیے ہیں اور ان حملوں کو حماس کے راہنما اسماعیل ہانیہ اور حزب اللہ کے راہنما حسن نصراللہ کے قتل کا بدلہ قرار دیا ہے.
دوسری جانب اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ ایران کے حملوں کے نقصانات کا جائزہ لے رہا ہے اور اپنی مرضی کے وقت اور مقام پر جواب دے گا اسرائیلی فوج نے بیان میں کہا کہ ایران سے اسرائیل کی جانب میزائل داغے گئے ہیں اور شہری محفوظ جگہ پر پناہ لیں اس دوران خطرے کے سائرن بجائے گئے ایران کے پاسدان انقلاب نے ایک بیان میں انہوں نے اسرائیل کی جانب درجنوں میزائل داغے جانے کی تصدیق کی اور دھمکی دی کہ اگر اسرائیل نے جوابی کارروائی کی تو وہ مزید حملے کرے گا.
پاسدارانِ انقلاب کے مطابق یہ کارروائی اپریل میں کیے گئے حملے کا تسلسل تھی اور اس میں اسرائیل میں تین فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا اسرائیلی فوج نے ابتدائی طور پر ایران کی جانب سے داغے گئے میزائلوں کی تعداد 180 کے لگ بھگ بتائی تاہم امریکی حکام نے بعدازاں کہا کہ ایران نے اس حملے میں 200 کے قریب بیلسٹک میزائل استعمال کیے. اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا کہ اس حملے کے نتائج برآمد ہوں گے ہمارے پاس منصوبے ہیں اور ہم اپنی مرضی کی جگہ اور وقت پر کارروائی کریں گے اسرائیلی فوج کی ایمرجنسی سروسز نے بتایا کہ ان کے پاس فی الحال ایران کے میزائل حملوں میں کسی فرد کی ہلاکت یا شدید زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے اسرائیل پر ایران کے میزائل حملوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک جنگ نہیں چاہتا لیکن کسی بھی خطرے کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گا ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ایران اور خطے کے لیے امن اور سلامتی کے مقصد کے ساتھ اور ایران کے جائز حقوق کی بنیاد پراسرائیل کو فیصلہ کن جواب دیا گیا.
Comments