واشنگٹن(نیوزڈیسک) امریکا کے منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کو خبردار کیا ہے کہ اگر 20 جنوری کو ان کی حلف برداری سے پہلے غزہ کی پٹی میں یرغمال افراد کی رہائی عمل میں نہ آئی تو تو ذمے داروں کو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے . امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی سائٹ ”ٹروتھ“ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ یرغمالوں کو فوری رہا کیا جائے انہوں نے کہا کہ یرغمال بنائے گئے افراد کے جو بھی ذمے دار ہیں انہیں بھرپور جواب دیا جائے گا اور یہ جواب امریکہ کی تاریخ میں پہلے کبھی کسی نے نہیں دیا ہو گا.
نو منتخب امریکی صدر کا بیان ایسے موقع پر آیا ہے جب اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا تھا کہ غزہ میں ایک یرغمالی حملوں میں ہلاک ہو گیا ہے جو امریکی نژاد اسرائیلی فوجی ہے اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو اور صدر آئزک ہرزوگ نے یرغمالی عمر نیوٹرا کی ہلاکت پر ان کے خاندان سے تعزیت کرتے ہوئے غزہ میں دیگر باقی یرغمالوں کے ساتھ ان کی لاش واپس لانے کا عزم ظاہر کیا تھا .
نومنتخب امریکی صدر نے کہا کہ ہر کوئی یرغمالوں کے بارے میں بات کر رہا ہے جنہیں پرتشدد اور غیر انسانی طریقے سے اغوا کیا گیا لیکن اس پر صرف باتیں کی گئیں کوئی عمل نہیں ہوا انہوں نے کہا کہ اس حقیقت کو جاننے کی کوشش کریں کہ اگر میرے عہدہ سنبھالتے تک یرغمالی رہا نہ ہوئے تو مشرق وسطیٰ میں ان لوگوں کو نتائج بھگتنا ہوں گے جنہوں نے انسانیت کے خلاف مظالم ڈھائے ہیں.
نومنتخب امریکی صدر نے اپنی پوسٹ میں اس بات کی کوئی وضاحت نہیں کی کہ ان کے صدارت کا منصب سنبھالنے تک اگر یرغمالی رہا نہ ہوئے تو وہ اپنی حکومت میں کس قسم کے اقدامات کریں گے البتہ اسرائیلی صدر آئزک ہرزوگ نے ٹرمپ کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس لمحے کے لیے دعا کریں گے جب ہماری بہنیں اور بیٹے واپس اپنے گھروں کو لوٹ آئیں حماس نے گزشتہ شام اپنے پاس موجود یرغمال 33 اسرائیلی قیدیوں کی ہلاکت کا اعلان کیا ان میں زیادہ تر افراد اکتوبر 2023 سے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر اسرائیلی فوج کی بم باری میں مارے گئے”ٹیلی گرام“ پر جاری ایک وڈیو کلپ میں حماس نے بتایا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور ان کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے 33 اسرائیلی قیدی ہلاک اور بعض لا پتا ہو گئے سات اکتوبر 2023 کو حماس نے اسرائیل پر غیر معمولی حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 1208 افرد ہلاک ہو گئے اسرائیلی حکومت کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر عام شہری تھے حملے کے دوران میں حماس نے اسرائیلی بستیوں سے 251 افراد کو اغوا کر لیا تھا ان میں 97 افراد ابھی تک غزہ کی پٹی میں ہیں جن میں سے 35 افراد اسرائیلی فوج کے مطابق مر چکے ہیں اس سے قبل نومبر 2023 میں ایک سمجھوتے کی بدولت تقریبا 105 قیدیوں کو رہا کر دیا گیا تھا ان میں 81 اسرائیلی ، 23 تھائی اور ایک فلپیائن کا شہری تھا.
Comments