برسلز (نیوزڈیسک) یورپی یونین نے نو مئی سے متعلق فوجی عدالتوں کے فیصلوں پر اظہارِ تشویش کرتے ہوئے اس اقدام کو بین الاقوامی ذمہ داریوں سے متصادم قرار دے دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی یونین نے پاکستان کی فوجی عدالت کی جانب سے نو مئی کے حوالے سے 25 شہریوں کو دی جانے والی سزاؤں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے (آئی سی سی پی آر) کے تحت پاکستان جن کا پابند ہے، ان فیصلوں کو ان ذمہ داریوں سے متصادم کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔
اس حوالے سے ایک بیان میں ترجمان یورپی یونین نے کہا کہ شہریوں کی سزاؤں کے یہ فیصلے پاکستان کی شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے (آئی سی سی پی آر) سے متصادم ہیں، جسے پاکستان نے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کے تحت تسلیم کیا ہے، آئی سی سی پی آر کے آرٹیکل 14 کے تحت ہر شخص کو ایسی عدالت میں منصفانہ اور عوامی ٹرائل کا حق حاصل ہے جو آزاد، غیر جانبدار و مجاز ہو اور اسے مناسب و مؤثر قانونی نمائندگی کا حق حاصل ہو، آرٹیکل 14 اس کا بھی پابند کرتا ہے کہ فوجداری مقدمات کے فیصلے عوامی سطح پر دیے جائیں گے اور اس قسم کو کوئی بھی فیصلہ منظر عام پر بھی لایا جائے گا۔
ترجمان کی جانب سے نشاندہی کی گئی ہے کہ یورپی یونین کی جنرلائزڈ سکیم آف پریفرنسز پلس (جی ایس پی پلس) کے تحت پاکستان سمیت تمام مستفید ممالک نے رضاکارانہ طور پر آئی سی سی پی آر سمیت 27 بین الاقوامی بنیادی کنونشنز پر مؤثر طریقے سے عمل درآمد پر اتفاق کیا ہے تاکہ جی ایس پی پلس سٹیٹس سے فائدہ اٹھانے کا سلسلہ جاری رکھا جاسکے۔ خیال رہے کہ دو روز قبل نو مئی کے واقعات میں ملوث 25 افراد کو فوجی عدالتوں کی جانب سے 2 سے 10 سال تک قید بامشقت کی سزائیں سنائی گئی ہیں، ان افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے ریاستی اداروں کے خلاف کارروائی کی تھی، جس کے نتیجے میں فوجی عدالتوں نے ان کے خلاف مقدمات پر سزائیں سنائیں۔
Comments