اسلام آباد (نیوزڈیسک) پاکستان پیپلزپارٹی نے قومی اسمبلی اجلاس میں وزراء کی حاضری یقینی بنانے کیلئے رولز میں ترمیم لانے کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق قومی اسمبلی میں وفاقی وزرا کی عدم حاضری پر پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے قومی اسمبلی رولز اینڈ بزنس میں ترمیم آج اجلاس میں پیش کی جائے گی، پیپلزپارٹی کے رکن آغا رفیع اللہ قومی اسمبلی رولزمیں ترمیم ایوان میں پیش کریں گے۔
بتایا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی نے رولز39میں ترمیم تجویز کی ہے، مجوزہ ترمیم کے تحت پارلیمنٹری سیکریٹریز کے اختیارات کو محدود کر دیا گیا، مجوزہ ترمیم کے تحت وفاقی کابینہ آرٹیکل 91 کے تحت قومی اسمبلی کو جوابدہ ہوگی، وفاقی وزراء اپنے عہدے سے متعلق بنیادی ذمہ داریاں نمٹانے کے پابند ہوں گے، ترمیم کے تحت ہنگامی صورتحال میں سپیکر کی پیشگی منظوری لینا لازمی ہوگی، پیشگی منظوری پرپارلیمنٹری سیکرٹری کو وزارت کے پارلیمانی امور سپرد کرنے کی اجازت ہوگی۔
گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن اراکین نے قومی اسمبلی میں شدید احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آئوٹ کیا اور اوو واوو واور عمران خان کو رہا کروکے نعرے لگائے اور ایجنڈے کی کاپیاں بھی پھاڑ دیں، قومی اسمبلی کااجلاس ڈپٹی سپیکر سید غلام مصطفی شاہ کی زیر صدارت ہوا جس میں پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن ارکان نے ’اووو، اووو‘ کی آواز میں احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا، اجلاس کے دور ان پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے اراکین نے ایجنڈے کی کاپیاں ڈیسک بجاتے ہوئے پھاڑدیں اور حکومت مخالف شدید نعرے بازی کی، اراکین نے عمران خان کورہا کے نعرے بھی لگائے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر تحریک انصاف کی رہنما اسد قیصر، علی محمد خان کے ہمراہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہر ملبہ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی پرڈالتی ہے، ہم نے قومی اسمبلی سیشن کا بائیکاٹ کیا ہے، حکومت کو کس نے بتایا انہیں کیسے پتہ کہ القادر ٹرسٹ کیس کا کیا فیصلہ آنے والا ہے، ملک میں معاشی اور سیاسی عدم استحکام ہے، ہم مذاکرات میں سنجیدہ ہیں، ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے، خواجہ آصف اور دیگر لوگ مل کر پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔
Comments