Social

خواہش ہے کہ مسائل مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہوں، مولانا فضل الرحمان

لاہور(نیوزڈیسک)جمعیت علماءاسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ خواہش ہے کہ مسائل مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہوں، سیاستدانوں کے غلط رویوں کی وجہ سے پارلیمنٹ بے معنی ہوگئی، سیاسی آدمی ہوں اور مذاکرات کا قائل ہوں اور مذاکرات سے ہی معاملات ٹھیک ہوتے ہیں،لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی (ف)نے کہا کہ سیاستدانوں کو جیلوں میں نہیں ہونا چاہیے۔
مذاکرات کی کامیابی کیلئے وہ ماحول بھی ہونا چاہیے جس میں اس کی امید کی جا سکے۔ ہم نے اصولوں کو مدنظر رکھ کر مذاکرات کیے اور کامیاب ہوئے۔ سیاسی آدمی ہوںاس لئے ہمیشہ مذاکرات کا قائل ہوں کیونکہ آپس میں بیٹھنے سے معاملات حل ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی پارٹی نے اپنی حدود سے تجاوز کیا ہے تو اسے اپنے روئیے پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔
لیکن میری خواہش ہے کہ مسائل مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہوں۔ سب سے پہلی ترجیح عوام کا اعتماد بحال کرنا ہے۔ یہ سب چیزیں ہیں جس پر تمام ہر ادارے کو اگر انہوں نے اپنی حدود سے تجاوز کیا ہے۔ماضی میں جو کچھ ہوا اس کے بھی خلاف تھے۔ سیاست میں انتقام کا تاثر نہیں ہونا چاہیئے۔ ہمیشہ کہتا ہوں سیاستدانوں کو گرفتار نہیں کرنا چاہیئے۔کوئی بھی اگر اپنی حدود سے تجاوز کرتا ہے تو اسے اس بارے سوچنا چاہئے۔
پریس کانفرنس کے دوران جمعیت علماءاسلام (ف)مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا ہمیشہ یہ تقاضا رہا ہے کہ آپ آئین کے دائرے میں رہ کر ملک کی خدمت کریں۔ ملک کے نظام سے وابستہ رہیں۔ یہ ہمارا میثاق ملی ہے جب اس کی خلاف ورزی ہوگی تو آئین غیر مو¿ثر ہوجائے گا۔ آئین بے معنی ہوجائے گا جس طرح آج ہم سمجھتے ہیں کہ پارلیمنٹ بے معنی ہوگئی ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹرمپ کو اپنے دماغ پر سوار کرنے کی کیا ضرورت ہے۔ امریکی عوام کی مرضی وہ جسے چاہیں اپنا صدر منتخب کریں۔ ہمارے سامنے اپنے ملک کی سلامتی کا سوال ہے۔ پاکستان اور افغانستان ایک دوسرے کیلئے لازم و ملزوم ہیں۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv