اسلام آباد (نیوزڈیسک)پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ 190ملین پاؤنڈ واحد کیس ہے جس میں کوئی بھی ہوائی یا خلائی چیز نہیں ہے، اب یہ ساری زمین اور جائیداد کسی ٹرسٹ کی ملکیت نہیں بلکہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ہے، کسی کو دینی تعلیم سے دشمنی نہیں، اس کو مذہب کی آنکھ سے نہ دیکھا جائے۔
انہوں نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی ادارہ دینی تعلیم یا سیرت النبی ﷺ پرتعلیم دے رہا ہو تو اس پر بالکل کوئی اعتراض نہیں کرسکتا ،اور نہ ہی کسی دینی ادارے کو منہدم کرنے کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا، ہمارے مدارس بھی رجسٹرڈ ہیں، کسی کو بھی بند نہیں کیا جاتا، سب چل رہے ہیں، القادر ٹرسٹ کے ساتھ کچھ اور متعلقات جڑے ہوئے ہیں، میں برطانیہ سے جو ٹرانزیکشن ہوئی اس پر بھی نہیں جانا چاہتا ۔
ایک دعویٰ ہے کہ وہ ملک ریاض کا پیسا تھاجو ان کے اکاؤنٹ میں چلا گیا تھا اور ایک دعویٰ ہے کہ ریاست کا پیسا تھا ۔اگر اس وقت کی حکومت نے ملک ریاض کو کوئی رعایت نہیں تھی توپھر کاروباری آدمی ملک ریاض نے 500 کے لگ بھگ زمین ایک ایسے ٹرسٹ کو کیوں دی جس کو جنم لئے بھی ابھی چار دن ہوئے تھے۔ 240 کنال فرحت شہزادی نامی خاتون کو دے دی؟ اگر رعایت نہیں لی تو پھر کیوں دے دی؟اس زمین کی بڑی بھاری قیمت ہے، القادر ٹرسٹ وجود ہی نہیں، یہ ساری زمین اور جائیداد کسی ٹرسٹ کی نہیں بلکہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ہے، نبی پاک ﷺ کی سیرت پر چلنے کیلئے عمل چاہئے صرف شلوار قیمض پہن لینا کافی نہیں۔
اس کیلئے طرز عمل چاہئے۔ کیس میں ابھی انگوٹھیوں اور ہیرے جواہرات کا ذکر نہیں آیا۔ وہ یونیورسٹی نہیں تھی بلکہ ایک کالج ہے، جو لاہو رکے کالج سے منسلک ہے۔ٹرسٹ کا کام وہ لوگ کرتے ہیں جو حکومت میں نہیں ہوتے، جیسے عمران خان نے بھی کیا ، عبدالستار ایدھی نے بھی کیا۔ یہ واحد کیس ہے جس میں کوئی بھی ہوائی یا خلائی چیز نہیں ہے،
Comments