Social

عدلیہ سے درخواست ہے ہمارے معاملات میں مداخلت نہ کرے، وزیرقانون

اسلام آباد (نیوزڈیسک) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ حکومت کسی ادارے کے معاملے میں مداخلت نہیں کرتی، عدلیہ بھی ایگزیکٹو کے معاملات میں براہ راست مداخلت سے گریز کرے، عدلیہ سے درخواست ہے کہ ہمارے معاملات میں مداخلت نہ کرے۔ تفصیلات کے مطابق ڈپٹی چیئرمین سیدال خان کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا جہاں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ محکموں پر لازم ہے حقیقی اعدداد و شمار کے ساتھ سامنے آئیں، عدلیہ ایگزیکٹوز کو اپنا کام کرنے دے، اداروں کو اپنے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیئے، عدلیہ سے درخواست ہے ہمارے معاملات میں مداخلت نہ کرے کیوں کہ قانون سازی کرنا ہمارا کام ہے اور وہ ہمیں کرنے دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیپوٹیشن پالیسی کی گنجائش سروس رولز میں موجود ہے، پہلے 3 سال کے لیے ڈیپوٹیشن ہوتی ہے پھر 2 برس تجدید ہوتی ہے، سپریم کورٹ نے اپنے فیصلوں میں کہا کہ ڈیپوٹیشن کو معمول نہ بنایا جائے، سوالات کے جوابات تحریری طور پر پیش کیے جاتے ہیں، کمیٹیوں میں دیگر معاملات بھی زیر بحث لائے جاتے ہیں، ہمیں ہر سوال پر ضمنی سوالات بھی لینے چاہئیں، فارن افیئر کمیٹیوں کے پاس بہت سے معاملات زیرالتو ہوتے ہیں، ہمیں ہر سوال پر ایوان میں بحث کرنی چاہیئے۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر قانون نے بتایا کہ پاکستان کے بائیس ملکوں کے ساتھ دہری شہریت کے معاہدے ہیں، جرمن حکومت نے 27 جون 2024ء سے مؤثر قانون میں دہری شہریت کی گنجائش فراہم کی، اس اقدام کے تحت درخواست دہندگان اپنی اصل شہریت کے ساتھ جرمن شہریت بھی برقرار رکھ سکتے ہیں، پاکستان نے جرمنی کے ساتھ دہری شہریت کی منظوری دے دی، اب جرمن حکومت کی جانب سے ایم او یو دستخط کا انتظار ہے، پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد پاکستانی جرمن شہریت دوبارہ حاصل کرسکیں گے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv