Social

9 مئی کو ملک کے 8، 10 اداروں کے سی سی ٹی وی کیمرے کیسے بند ہوگئے، سلمان اکرم راجہ

لاہور (نیوزڈیسک) سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ 9 مئی کو ملک کے 8، 10 اداروں کے سی سی ٹی وی کیمرے کیسے بند ہوگئے،8 گھنٹے کی پوری فوٹیج کہاں ہے،اسے کس نے غائب کیا ۔ تفصیلات کے مطابق تحریک اںصاف کی جانب سے 9 مئی واقعات اور 26 نومبر واقعات کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کے مطالبے کو حکومت کی جانب سے منظور نہ کیے جانے پر سلمان اکرم راجہ کی جانب سے ردعمل دیا گیا ہے۔
سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجا نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کو ملک کے آٹھ، دس اداروں کے سی سی ٹی وی کیمرے کیسے بند ہوگئے، 8 گھنٹے کی پوری فوٹیج کہاں ہے، اسے کس نے غائب کیا، اس وجہ سے یہ کمیشن سے بھاگ رہے ہیں جب حقیقت سامنے آئے گئی تو وہ بیانیہ نہیں رہے گا جو یہ بیچنا چاہ رہے ہیں۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ اگر جوڈیشل کمیشن نہیں بنایا جاتا تو پھر ہماری طرف سے مذاکرات ختم ہوگئے،حکومتی کمیٹی کامئوقف ہے کہ جوڈیشل کمیشن نہیں بن سکتاتوپھر مذاکرات نہیں ہوں گے، ہمارا مئوقف ہے کہ 9 مئی واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج کیوں غائب کی گئی؟جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ ہے کہ کیوں مخصوص فوٹیج جاری نہیں کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کل نہیں تو پرسوں تک نظرثانی اپیل دائر ہوجائے گی، ہمیں فیصلے پر کوئی پریشانی نہیں ، یہ مضحکہ خیز فیصلہ ہے، اس فیصلے میں ایک بات کی گئی ہے کہ جو پیسا برطانیہ سے ریاست پاکستان کوملنا تھاوہ پیسا عمران خان اور شہزاد اکبر نے ملک ریاض کے جرمانوں والے اکاؤنٹ میں منتقل کروا دیا، جبکہ اس میں حکومت پاکستان کا کوئی عمل دخل نہیں ہے، مقدمے اور سزا دینے کیلئے این سی اے کی پریس ریلیز کو بنیاد بنایا گیا، وہ پریس ریلیز جو ٹیلی گراف میں شائع ہوئی۔
ساری رقم بزنس ٹائیکون فیملی سے رجسٹرارسپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں آتی ہے، جو رقم اکاؤنٹ میں موجود تھی وہ رقم سپریم کورٹ نے 2023میں حکومت کو دینے کا فیصلہ دیا۔ کابینہ جو دستاویز پیش کی گئی وہ ایک معمول کی خفیہ دستاویزبنائی گئی تھی۔ معاہدے میں کہا گیا کہ خفیہ دستاویزکو عدالت میں پیش کیا جاسکتا ہے۔ برطانوی عدالت نے بالکل فیصلہ نہیں دیا کہ یہ رقم ریاست پاکستان کی ہے، تاثر دیا گیا کہ جیسے رقم چکمہ دے کرسپریم کورٹ اکاؤنٹ میں منتقل کرائی گئی ، اور این سی اے کو دھوکہ دیا گیا، 190 ملین پاؤنڈ کیس میں کچھ بھی نہیں یہ سیاسی بنیاد وں پر بنایا گیا، جبکہ این سی اے کو کوئی چکمہ نہیں دیا گیا، این سی اے نے معاہدے میں کہا کہ رقم سپریم کورٹ اکاؤنٹ میں جمع کروائیں، تاکہ رقم کا فیصلہ سپریم کورٹ کرے کہ اس رقم کا کیا کرنا ہے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv