Social

اراکینِ پارلیمنٹ کی تنخواہیں بڑھانے کا فیصلہ، 200 فیصد تک اضافے کی تجویز

اسلام آباد (نیوزڈیسک) وفاقی حکومت نے اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ اراکین قومی اسمبلی کی موجودہ تنخواہ تقریباً 1 لاکھ 68 ہزار روپے ہے اور اب قومی اسمبلی اراکین کی تنخواہ میں 200 فیصد تک اضافے کی تجویز ہے، اس مقصد کے لیے قومی اسمبلی سے اراکین کی تنخواہوں میں اضافے کا بل منظور کروایا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزراء اورمشیران کی تنخواہوں میں بھی اضافہ متوقع ہے جب کہ سپیکرقومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ 15 لاکھ روپے کرنے کی تجویز ہے، اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا بل قومی اسمبلی اور سینیٹ دونوں سے منظوری کے لیے مشاورت کا عمل مکمل ہوچکا ہے، اس دوران حکومتی اراکین اس کی اتحادی جماعتوں اور اپوزیشن ارکان میں تنخواہوں میں اضافے کے معاملے پر اتفاق پایا گیا۔

یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ پنجاب اسمبلی اپنے ارکان کی تنخواہوں میں لاکھوں روپے اضافے کا بل پہلے ہی کثرت رائے سے منظور کرچکی ہے، تنخواہوں پر نظر ثانی کا بل وزیر برائے پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمان نے پیش کیا جو صوبائی اسمبلی سے کثرت رائے فوری منظور ہوا اور اب گورنر پنجاب سے اس بل کی منظوری کے بعد پنجاب کے ایم پی ایز کی تنخواہ میں 526 فیصد تک کا اضافہ ہوجائے گا۔
بتایا جارہا ہے کہ تنخواہوں پر نظر ثانی بل کی منظوری کے بعد ایک ایم پی اے کی تنخواہ 76 ہزار روپے بڑھ کر4 لاکھ روپے ہو جائے گی، صوبائی وزیر کی تنخواہ ایک لاکھ سے بڑھ کر 9 لاکھ 60 ہزار روپے، سپیکر کی سوا لاکھ سے بڑھ کرساڑھے 9 لاکھ اور ڈپٹی سپیکر کی تنخواہ ایک لاکھ 20 ہزار روپے سے بڑھ کر پونے 8 لاکھ روپے ہوجائے گی، ایڈوائزر ٹو سی ایم کی تنخواہ ایک لاکھ سے بڑھ کر 6 لاکھ 65 ہزار روپے ہوگی، وزیر اعلیٰ کے سپیشل اسسٹنٹ کی تنخواہ ایک لاکھ روپے سے بڑھ کر 6 لاکھ 65 ہزار روپے ہوجائے گی جب کہ پارلیمانی سیکرٹری کی 83 ہزار روپے سے بڑھ کر 4 لاکھ 51 ہزار روپے ہوجائے گی۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv