Social

پی ٹی آئی والوں کو کوئی غلط فہمی ہوئی ہے تو آنے والے دنوں میں دور ہوجائے گی ، رانا ثناء اللہ

اسلام آباد(نیوزڈیسک)حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن اور وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی والوں کو کوئی غلط فہمی ہوئی ہے تو آنے والے دنوں میں دور ہوجائے گی، ان کو کو کوئی ونڈو نہیں ملی ہے یہ جس طرف یہ دیکھ رہے ہیں انہوں نے کسی سیاسی ایجنڈے پرگفتگو نہیں کرنی،جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف جس طرف دیکھ رہے ہیں وہ سیاسی ایجنڈے پر بات نہیں کریں گے۔
خیبرپختونخواہ میں پی ٹی آئی والوں نے حکومت کرنی ہے لیکن کام نہیں کرنا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو پارلیمنٹ میں بیٹھنا بھی ہے اور تمام مراعات بھی حاصل کرنی ہیں۔یہ لوگ لوگوں کو اکٹھا کرتے ہیںاورکیپٹل پرحملہ کرتے ہیںلیکن اس بارانہیں اس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف نے حکومت کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا تھا کہ آج کے بعد حکومت کے ساتھ مذاکرات ختم ہو جائیں گے۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا تھاکہ بانی پی ٹی آئی سے آج ملاقات ہوئی ہے انہوں نے دو ٹوک اعلان کردیا تھا۔حکومت نے 7روز میں کمیشن بنانا تھا جس کا وقت آج تک تھاآج 7دن پورے ہوگئے تھے لیکن اب تک حکومت کی جانب سے 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن تشکیل نہیں دیا تھا اس لئے ہم مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہہ دیا تھاکہ جوڈیشل کمیشن نہیں بنا لہٰذا اب کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔حکومت کی طرف سے تعاون نہ کرنے پر مذاکرات ختم کئے گئے تھے۔افسوس کی بات تھی کہ حکومت کی جانب سے ابھی تک کمیشن بنانے کے حوالے سے کوئی اعلان نہیں کیاتھا۔ بانی پی ٹی آئی نے کہاتھا اگر حکومت نے جوڈیشل کمیشن کا اعلان نہیں کیا تو مذاکرات کوختم سمجھیں۔
بانی پی ٹی آئی یہ بھی کہا تھا کہ حکومت کے ساتھ اب مذاکرات نہیں ہوں گے۔ ہم نے حکومت کو کمیشن کی تشکیل کیلئے سات دن کا وقت دیا تھا۔ بانی پی ٹی آئی نے واضح کیا تھا کہ کمیشن نہ بنا تو مذاکرات کے مزید راو¿نڈ نہیں چلیں گے۔بانی پی ٹی آئی کا مزیدکہنا تھا کہ ہم آئین وقانون کی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر تمام جماعتوں سے رابطہ کیا جائیگا۔
ہمارا مطالبہ تھا کہ کمیشن سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ کے تین سینئر ججز پر مشتمل ہوں۔ہم نے حکومت کو جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلئے کافی وقت دیا لیکن ان کی طرف سے اس جانب کوئی مثبت پیش رفت نہیں کی گئی تھی ۔حکومت نے ہمارے مطالبات پر کوئی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا تھاجس کے بعد ہمارے پاس مذاکرات ختم کرنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا تھا۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv