Social

علی ظفر کا چیف جسٹس کو خط، جوڈیشل کمیشن اجلاس ملتوی کرنے کا مطالبہ کردیا

اسلام آباد (نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء سینیٹر علی ظفر نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھ کر جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ملتوی کرنے کا مطالبہ کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے رکن سینیٹرعلی ظفر نے خط میں مؤقف اختیار اپنایا کہ جب تک اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز کی سنیارٹی کا معاملہ حل نہیں ہو جاتا اجلاس کو مؤخر کر دیا جائے، ججز کے حالیہ تبادلے سے ہائی کورٹ کی سنیارٹی لسٹ تبدیل ہو چکی ہے، جس سے عدالتی نظام پر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
ان کی جانب سے خط میں مزید کہا گیا کہ ان تبادلوں سے یہ تاثر مل رہا ہے کہ یہ انتظام بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلوں کے لیے ایک خاص بندوبست ہے، اس صورتحال میں یہ تجویز ہے کہ جب تک ججز کی سنیارٹی کا معاملہ حل نہیں ہوتا، جوڈیشل کمیشن اجلاس کو ملتوی کرنا مناسب ہوگا، تاہم اگر اجلاس کرنا ناگزیر ہے تو حالیہ تبادلہ شدہ ججز کو زیر غور نہ لایا جائے۔

دوسری طرف جوڈیشل کمیشن پاکستان نے لاہور ہائیکورٹ کیلئے 9 ایڈیشنل ججز تعینات کرنے کی منظوری دیدی، جوڈیشل کمیشن کا اجلاس چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آ فر یدی کی زیرصدارت ہواجس میں چیف جسٹس عالیہ نیلم سمیت دیگر ممبران نے شرکت کی، اجلاس میں لاہور ہائی کورٹ میں 10 ایڈیشنل ججز کی تعیناتی پر غور کیا گیا۔ بتایا جارہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کو 10 ایڈیشنل ججز کیلئے 49 نامزدگیاں موصول ہوئی تھیں، 10 ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کیلئے 4 ڈسٹرکٹ سیشن ججز اور 45 سینئر وکلا کے نام زیر غور تھے، اجلاس کے دوران جوڈیشل کمیشن نے خالد اسحاق، چوہدری سلطان محمود، جواد ظفر کو ایڈ یشنل جج تعینات کرنے کی منظوری دیدی، اس کے علاوہ سردار اکبر علی ڈوگر،اویس خالد،ملک جاوید اقبال وائنس کو ایڈیشنل جج تعینات کرنے کی منظوری دیدی گئی، جوڈیشل کمیشن نے احسن رضا کاظمی، حسن نواز مخدوم،ملک وقار حیدر اعوان کو ایڈیشنل جج تعینات کرنے کی منظوری بھی دی۔
معلوم ہوا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں ججز کی کل آسامیوں کی تعداد 60 ہے، اس وقت لاہور ہائیکورٹ میں 34 ججز فرائض سر انجام دے رہے ہیں اور ججز کی خالی آسامیوں کی تعداد 26 تک پہنچ چکی ہے، لاہور ہائیکورٹ میں آخری مرتبہ ججز کی خالی آسامیوں پر 13 وکلا کی بطور جج تقرری 7 مئی 2021 کو ہوئی تھی اور اس کے بعد ایک بھی جج کی تقرری نہیں ہو سکی جس سے زیر التوا مقدمات کی تعداد میں نہ صرف اضافہ ہوا بلکہ سائلین کو بروقت انصاف کی فراہمی میں رکاوٹیں پیدا ہوئیں، ابتدائی طور پر 9 خالی آسامیوں کو پْر کیا گیا جبکہ مزید 16 آسامیوں کو بھی مرحلہ وار پْر کیا جائے گا۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv