اسلام آباد(نیوزڈیسک)آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے کہ مجھے کسی کا کوئی خط نہیں ملا،خط کی باتیں سب چالیں ہیں، اگر کوئی خط ملا بھی تو وزیراعظم کو بھجوا دوں گا، خط ملا بھی تو نہیں پڑھوں گا،آرمی چیف نے وزیراعظم ہاؤس میں ترک صدر کے اعزاز میں ظہرانے کے دوران صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کہا کہ ملک بہت اچھے انداز سے آگے بڑھ رہا ہے۔
پاکستان میں ترقی ہو رہی ہے اورپاکستان آگے بڑھ رہا ہے۔گزشتہ روز بانی پی ٹی آئی عمران خان نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو تیسرا خط بھجوانے کا فیصلہ کیا تھا۔ بانی پی ٹی آئی نے خط کے مندرجات پارٹی رہنماوں کو نوٹ کروا دیئے تھے۔عمران خان کا تیسرا خط 6 پوائنٹس پرمشتمل ہوگا۔راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری کا کہنا تھاکہ بانی پی ٹی آئی نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو تیسرا خط بھجوانے کا فیصلہ کیا تھا۔
عمران خان نے اپنے تیسرے خط میں ڈیپ سٹرکچرل ریفارمز، حکومت کی پالیسیوں سے جمہوریت کو پہنچنے والے نقصان سمیت دیگر پوائنٹس شامل کئے تھے۔انہوں نے کہا تھاکہ بانی پی ٹی آئی نے تیسرے خط کے حوالے سے مندرجات اورتمام پوائنٹس پارٹی رہنماؤں کو نوٹ کروا کے ہدایات دیدی تھیں۔دریں اثناء آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور اہم حکومتی شخصیات کل ”گرین پاکستان انیشیٹو“ کے مختلف پراجیکٹس کا دورہ کریں گے۔
آرمی چیف کے دورے کے دوران جی پی آئی کے ”سمارٹ ایگری فارم“، ”گرین ایگری مال“ اور ”تحقیقی سہولت مراکز“ کا افتتاح بھی شامل ہے، دورے کے دوران شرکاء کو جی پی آئی کی زرعی ترقی سے متعلق اہم کامیابیوں کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے گرین پاکستان انیشیٹو(جی پی آئی) کے تحت 14 فروری کو آرمی چیف اور وفاقی و صوبائی حکام اس دورے کے دوران جی پی آئی کے تحت جاری زرعی منصوبوں اور مختلف سہولیات کا جائزہ لیں گے۔
پیرووال اور مظفرگڑھ میں تیار کئے گئے ماڈل فارمز کسانوں کو جدید زرعی تکنیکوں سے روشناس کرائیں گے۔ آرمی چیف اور وفاقی و صوبائی حکام کے دورے سے جی پی آئی کے زرعی ترقیاتی منصوبوں کو مزید فروغ ملے گا۔ملکی معیشت کے استحکام میں زرعی ترقی کا کردار اہم ہے اور اس کیلئے ایس آئی ایف سی اور جی پی آئی کی کاوشیں جاری ہیں۔جی پی آئی کی جانب سے کارپوریٹ فارمنگ میں استعمال ہونے والی زرعی مشینری اور جدید ٹیکنالوجی کی نمائش ہوگی، زرعی شعبے کی ترقی و جدت سے آگاہی کیلئے حکومتی شخصیات کا ماڈل فارمز کے دورے کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔
Comments