راولپنڈی (نیوزڈیسک) آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے کہ آج ہم فسادیوں سے لڑ رہے ہیں، جب تک نوجوان ساتھ کھڑے ہیں فوج کبھی نہیں ہارے گی۔ تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے طلباء سے خصوصی گفتگو کی، اس حوالے سے انہوں نے 12 فروری کو ملک بھر کی جامعات سے آئے طالب علموں سے خطاب کیا، جس کا 3 منٹ 10 سیکنڈ کا کلپ آج آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کیا گیا۔
آرمی چیف نے کہا کہ ملک کے نوجوانوں سے گفتگو میرے لئے انتہائی خوشی کی بات ہے، ہمارے لیے پاکستانیت سب سےاہم ہے، ہم فتنہ الخوارج کےفسادیوں سے لڑ رہے ہیں، یہ عناصر اسلام کی غلط تشریح کررہے ہیں، پاک آرمی آج بھی روزانہ کی بنیاد پر فتنہ الخوارج سے لڑ رہی ہے، یہ خوارج ہیں اور دین سے نکلے ہوئے ہیں، خارجی عناصر اسلامی تعلیمات کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، جب تک قوم خصوصاً نوجوان ساتھ کھڑے ہیں پاک فوج کبھی نہیں ہارے گی، نوجوانوں سے گفتگو ہمیشہ میرے لیے انتہائی خوشی کی حامل ہوتی ہے اور نوجوانوں سے بات کرکے اس حقیقت کا تجدید ہوتی ہے کہ ہمارا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے۔
جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے کہ ہم کامریڈز کی طرح لڑتے ہیں، فوج کا یہی تو مزہ ہے کہ ہمیں کچھ پتا نہیں ہوتا کون سندھی، کون پنجابی، کون بلوچ اور کون پٹھان ہے، ہم بس ساتھیوں کی طرح لڑتے ہیں، ہم آج کل فتنۃ الخوارج کے فسادیوں سے لڑ رہےہیں، آپ سمجھ رہے ہیں کہ یہ جہاد کررہے ہیں مگر یہ خارجی اور دین سے نکلے ہوئے ہیں کیوں کہ انہوں نے اسلام کی خود ساختہ تشریح کر رکھی ہے جس کی اسلام میں اجازت نہیں ہے، خارجیوں کے بارے میں اللہ کے احکامات یہ ہیں کہ یہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ سے جنگ کرتے ہیں اور زمین پر فساد برپا کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی سزا یہ ہے کہ انہیں ختم کردو، پھانسیوں پر لٹکادو اور ان کے ہاتھ پاؤں مخالف سمت سے کاٹ دو یا انہیں اپنی زمین سے دربدر کردو، یہ سزا دنیا میں ہے اور آخرت میں انہیں اس سے بڑا عذاب دیا جائے گا، تاہم اللہ نے خارجیوں کے لیے ایک گنجائش رکھی ہے کہ اگر وہ تمہاری گرفت میں آنے سے قبل تائب ہوجائیں اور سر تسلیم خم کردیں تو انہیں پتا ہونا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ بہت غفور و رحیم ہے، ریاست کے سامنے خود کو سرنڈر کردیں تو وہ ریاست سے رحم کی توقع کرسکتے ہیں۔
آرمی چیف کہتے ہیں کہ فوج آج بھی فتنۃ الخوارج سے روزانہ کی بنیاد پر لڑرہی ہے اور مذہب کے حوالے سے ان کی خودساختہ تشریح سے اتفاق نہیں کرتی، اسلام دنیا کا سب سے پہلا مذہب ہے جس نے عورت کو آسمان پر پہنچایا اور عزت دی، چاہے وہ ماں ہو، بیوی ہو یا بہن، کسی بھی کردار میں عورت کو سب سے زیادہ عزت اسلام نے دی ہے تو آج اسے چھیننے والے تم کون ہوتے ہو؟ تمہیں یہ اختیار کس نے دیا؟ خواتین سے یہ اختیار کوئی نہیں چھین سکتا، اس قسم کے گمراہ گروہ کو ہم کبھی بھی ملک پر اپنی اقدار مسلط کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
Comments