اسلام آباد (نیوزڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے کیس مینجمنٹ کمیٹی کی ازسرنو تشکیل کردی۔ تفصیلات کے مطابق نئی تشکیل دی جانے والی اس 6 رکنی کمیٹی کی سربراہی چیف جسٹس خود کریں گے جب کہ کمیٹی کے اراکین میں جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس شاہد بلال اور جسٹس شفیع صدیقی کو شامل کیا گیا ہے، اس کے علاوہ ایڈیشنل رجسٹرار اور ڈائریکٹر آئی ٹی کو بھی کمیٹی کا حصہ بنایا گیا ہے، نئی تشکیل شدہ کمیٹی عدالتی امور کو مؤثر انداز میں نمٹانے اور مقدمات کے جلد فیصلے کو یقینی بنانے کے لیے حکمت عملی مرتب کرے گی۔
دوسری طرف صحافیوں سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے بتایا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آٸی کا خط ملا، جس میں اٹھائے گٸے مندرجات سنجیدہ نوعیت کے ہیں، عمران خان کی اچھی بات یہ ہے کہ خط میں انہوں نے محض الزام نہیں لگائے بلکہ شواہد اور یو ایس بی بھی دی، 184 تھری کا معاملہ کمیٹی کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، عمران خان کا خط آٸینی بنچ کمیٹی کو بھجوایا ہے، بانی پی ٹی آٸی کا خط کمیٹی کو بھیجنے کا فیصلہ پہلے ہی کرلیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے وزیراعظم کا خط بھی آیا، وزیراعظم کو اٹارنی جنرل کے ذریعے سلام کا جواب بھجوایا، میں نے وزیراعظم کو بذریعہ اٹارنی جنرل کہا اپنی ٹیم کے ساتھ آئیں، ہم نے قائد خزب اختلاف سے بھی بڑی مشکل سے رابطہ کیا، ہم نے حکومت اور اپوزیشن دونوں سے عدالتی اصلاحات کیلئے ایجنڈا مانگا ہے، ہم سے یہ توقع نہ کریں کہ ایک ہی میٹنگ میں سارے جواب ملیں گے، پاکستان ہم سب کا ملک ہے۔
Comments