اسلام آباد(نیوزڈیسک)اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس نے پی ٹی آئی کارکنان کیخلاف 26 نومبر کو احتجاج کے مقدمات میں 22 ملزمان کی ضمانتوں کی درخواستیں مسترد کر دیں،جوڈیشل مجسٹریٹ شہزاد گوندل نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا، فاضل جج نے تمام 22 ملزمان کی ضمانتوں کی درخواستیں خارج کر دیں، تمام ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔
جوڈیشل مجسٹریٹ شہزاد گوندل نے دلائل مکمل ہونے پر کل فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ پی ٹی آئی ورکرز کے خلاف 26 نومبر کو احتجاج پر تھانہ رمنا میں مقدمہ درج ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 26نومبر کو کئے گئے احتجاج کے بعد وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی کے مختلف تھانوں میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور سمیت دیگر پارٹی رہنماوں اور کارکنان کے خلاف دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مختلف تھانوں میں متعدد مقدمات درج کئے گئے تھے۔
پی ٹی آئی کے احتجاج اور پرتشدد مظاہروں پر مختلف تھانوں میں مقدمات انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کئے گئے تھے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روزانسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے پاکستان تحریک انصاف کے 56 کارکنوں کی درخواست ضمانت منظور کی تھی۔عدالت نے ملزمان کو پانچ پانچ ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ اے ٹی سی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے ضمانت کی درخواستوں پر کیس کی سماعت کی تھی ۔
پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے سردار مصروف ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے تھے۔جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے 26 نومبر کے احتجاج کے دوران درج مقدمات میں 56 کارکنان کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستوں کا فیصلہ سنایاتھا۔عدالت نے پی ٹی آئی کے 56 کارکنوں کی درخواست ضمانت منظور کی تھی۔عدالت نے 5، 5 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض پی ٹی آئی کے 56 کارکنان کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کی تھی۔پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف تھانہ ترنول اور تھانہ کوہسار میں مقدمات درج تھے جن میں انہیں26 نومبر احتجاج کے دوران مختلف الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔مظاہرین پر سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے، مجمع جمع کرکے شاہراہوں کو بند کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
Comments