Social

مولانا فضل الرحمان کو ہماری اور ہمیں ان کی جماعت سے کچھ تحفظات ہیں، جنید اکبر کی تصدیق

اسلام آباد (نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اور قومی اسمبلی کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر کا تصدیق کرتے ہوئے کہنا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو ہماری پارٹی اور ہمیں ان کی جماعت سے کچھ تحفظات ہیں جنہیں ہم دور کرنا چاہتے ہیں۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان تک دونوں جماعتوں کا مؤقف پہنچائیں گے، ہم چاہتے ہیں مولانا فضل الرحمان اپوزیشن اتحاد میں شامل ہوں۔
ایک سوال کے جواب میں جنید اکبر نے کہا کہ ہم امریکہ سے بلکل امید نہیں لگا کے بیٹھے تھے، ہمیں بائیڈن انتظامیہ کے کردار پر تحفظات تھے اور ہم مزاحمت کی سیاست بھی نہیں کرنا چاہتے لیکن ہمیں ایسا کرنے پر مجبور کیا گیا ہے، ورنہ ہم تو سیاسی لوگ ہیں جو سیاسی ڈائیلاگ پر یقین رکھتے ہیں لیکن جب ہمیں سیاسی سرگرمی ہی نہیں کرنے دیں گے تو پھر ہم سے کیا امید رکھیں گے۔

ادھر پی ٹی آئی رہنما اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے دعویٰ کیا ہے کہ اپوزیشن الائنس میں موجود تمام پارٹیاں ایک پیج پر آ رہی ہیں، اپوزیشن کی سیاسی پارٹیوں کا ایک ہی ہدف ہے کہ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی ہونی چاہیئے، عدالتیں فیصلے میرٹ پر کریں گی ملک میں خوشحالی آئے گی، اس وقت اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، بجلی و گیس کی قیمتوں میں بہت زیادہ اضافہ ہو چکا ہے ملک میں کاروبار سکڑ چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی بڑھ رہی ہے، انٹیلی جنس ایجنسیز کا جو کام ہے وہ نہیں کر رہیں، ہمارے نوجوان سپاہی و افسران شہید ہو رہے ہیں، پاکستان میں تقریبا 13 انٹیلی جنس ایجنسیز موجود ہیں، ان ایجنسیز کے تمام لوگوں کا ایک ہی مقصد پی ٹی آئی کے لوگوں کے خلاف کیسز بنانا ہے، جہاں دہشت گردی ہو رہی ہے وہاں انٹیلیجنس ایجنسیز کے لوگوں کا کورٹ مارشل ہونا چاہیئے۔ اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ زرداری اور بلاول سندھ کے عوام کے ساتھ دھوکہ کرنے جا رہے ہیں، یہ لوگ سندھ کا پانی بیچنے جا رہے ہیں، پیکا ایکٹ پر بلاول مگر مچھ کے آنسو رو رہا ہے حالاں کہ یہ خود اس میں ملوث تھا اور شہباز شریف تو ویسے ہی ہر وقت بوٹ پالش کے چکر میں ہوتا ہے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv