Social

جن ممالک کو ٹیرف پر خدشات ہیں وہ امریکہ میں فیکٹری لگائیں انہیں کوئی ٹیرف نہیں دینا پڑیگا، ڈونلڈٹرمپ

واشنگٹن(نیوزڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کا کہنا ہے کہ جن ممالک کو ٹیرف پر خدشات ہیں وہ امریکہ میں فیکٹری لگائیں انہیں کوئی ٹیرف نہیں دیناپڑیگا، کوئی ملک اچھی پیشکش کرے تو ٹیرف پر مذاکرات کیلئے تیار ہیں، معاہدے کی منظوری کی صورت میں چین کو ٹیرف میں ریلیف مل سکتا ہے، میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ ٹک ٹاک معاہدے کے بہت قریب ہیں۔
ٹک ٹاک معاہدے کی منظوری کی صورت میں چین کو ٹیرف میں ریلیف دینے کیلئے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کو امریکا میں پابندی سے بچنے کیلئے کل تک غیر چینی خریدار تلاش کرنا ہے۔میں دنیا میں امن چاہتا ہوں روس اور یوکرین امن کی جانب بڑھ رہے ہیں۔مشکل فیصلے کرنے پڑیں گے۔امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ ایلون مسک چند ماہ میں حکومتی مشاورتی کردار چھوڑ سکتے ہیں۔

مسک کے بعد بھی حکومتی کارکردگی بہتر بنانے کی کوششیں جاری رہیں گی۔خیال رہے کہ گزشتہ روزامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک پر بھاری ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔امریکی صدر نے وائٹ ہاوس میںمنعقدہ تقریب میں یوم آزادی کے موقع پر یورپی یونین اور 46 ممالک پر نئے تجارتی محصولات کے نفاذ کا اعلان کیا تھا۔امریکی صدر نے پاکستان پر 29 فیصد جوابی ٹیرف لگانے کا اعلان کرتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ پاکستان ہم سے 58 فیصد ٹیرف چارج کرتا تھا۔
امریکہ بھارت پر 26، چین پر 34، یورپی یونین پر 20 فیصد ٹیرف عائد کرے گا۔ سعودی عرب، قطر اور افغانستان پر دس، دس فیصد ٹیرف عائد ہو گا۔اس کے ساتھ ساتھ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کاکہنا تھا کہ بنگلا دیش پر37، جاپان پر 24، اسرائیل پر 17 اور برطانیہ پر 10 فیصد ٹیرف عائد کریں گے۔ گاڑیوں کی درآمد پر 25 فیصد اضافی ٹیکس عائد کریں گے۔امریکی صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاوس میں جوابی ٹیرف کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کئے اور خطاب میں کہا کہ جوابی ٹیرف کا نفاذ امریکا کیلئے اچھا ہوگا۔
یہ دن امریکی تاریخ کے اہم دنوں میں سے ایک تھا۔امریکی صدر ٹرمپ کامزید کہنا تھا کہ ان اقدامات کے ذریعے امریکہ ایک نئے سنہری دور کا آغاز کرے گا اور اب وقت آگیا تھا کہ امریکہ کو اقتصادی طور پر خوشحال بنایا جائے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv