نئی دہلی/اسلام آباد (نیوزڈیسک) بھارت میں حکومتِ پاکستان کا سرکاری ایکس اکاؤنٹ بلاک کیے جانے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی حکومت نے پہلگام واقعے کے بعد پاکستان کے خلاف سخت اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے بھارت میں حکومتِ پاکستان کے سرکاری ایکس اکاؤنٹ تک رسائی بھی روک دی ہے، اس کے علاوہ پاکستان کے دفاعی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندیدہ افراد قرار دے کر ایک ہفتے میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے، بھارتی حکومت بھی اپنے فوجی مشیروں کو اسلام آباد سے واپس بلا رہی ہے۔
بھارتی میڈیا سے معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم مودی کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے سلامتی (CCS) نے پہلگام حملے کے ردعمل میں پاکستان کے خلاف کئی اقدامات کی منظوری دی، جن میں سفارتی تعلقات کی سطح میں کمی، ویزہ سہولیات کی معطلی، دفاعی مشیروں کی بے دخلی اور اٹاری بارڈر کی بندش شامل ہے، دونوں ممالک کے سفارت خانوں میں عملے کی تعداد 55 سے کم کرکے 30 کر دی جائے گی اور یکم مئی تک عمل درآمد مکمل ہوگا۔
بھارتی وزارت خارجہ کے سیکریٹری وکرم مِسری نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ بھارت نے سارک ویزہ استثنیٰ سکیم کو معطل کرتے ہوئے پاکستانی شہریوں کو جاری تمام موجودہ ویزے فوری طور پر منسوخ کر دیئے ہیں، اٹاری کی واحد زمینی سرحدی چوکی بھی بند کر دی گئی ہے جس کے ذریعے پاکستان سے آنے والے افراد کو یکم مئی سے پہلے بھارت چھوڑنے کی ہدایت دی گئی ہے، اس کے ساتھ ہی بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے جو 1960ء میں عالمی ثالثی اور ورلڈ بینک کی ضمانت کے تحت طے پایا تھا۔
Comments