Social

اماراتی "عیالہ" رقص: اتحاد، فخر اور مہمان نوازی کی علامت امریکی صدر ٹرمپ کے دورۂ امارات پر خصوصی مظاہرہ

دبئی(نیوزڈیسک)عیالہ رقص متحدہ عرب امارات کی ایک تاریخی اور ثقافتی روایت ہے جسے اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو نے عالمی ثقافتی ورثے کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ مردوں کی دو قطاروں میں بانس کی چھڑیوں کے ساتھ کیا جانے والا یہ رقص اماراتی اتحاد، فخر اور ثقافت کی علامت ہے۔ یہی رقص امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورۂ امارات کے موقع پر پیش کیا گیا، تاکہ روایتی مہمان نوازی اور ثقافتی خیرمقدمی اظہار کیا جا سکے۔
شیخ محمد بن راشد آل مکتوم مرکز برائے ثقافتی تفہیم کے سینئر پیش کنندہ احمد بل جفلہ کے مطابق، "عیالہ صرف رقص نہیں بلکہ اماراتی طرزِ زندگی کا حصہ ہے۔ یہ ہماری خوشی، یکجہتی اور مہمان نوازی کی جھلک ہے۔" اس تقریب میں ناعشات (اماراتی لڑکیوں) کی روایتی رقص بھی شامل تھی، جس میں وہ اپنے لمبے بالوں کو موسیقی کے ساتھ ایک مخصوص انداز میں لہراتی ہیں۔

یہ انداز حیا، خوبصورتی اور جشن کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ یونیسکو کے مطابق، عیالہ رقص عمان میں بھی رائج ہے، جس میں شاعری، ڈھول اور دیگر سازوں کے ساتھ تلوار یا بندوقوں کا مظاہرہ بھی شامل ہوتا ہے۔ یہ روایات امارات کے زندہ دل، خوش مزاج اور مہمان نواز کلچر کی نمائندگی کرتی ہیں، جو دنیا کے سامنے فخر سے پیش کیا جاتا ہے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv