Social

بنگلہ دیش کا بھارت کو شدید دھچکہ، 21 ملین ڈالر کا دفاعی معاہدہ منسوخ کردیا

ڈھاکہ (نیوزڈیسک) بنگلہ دیش نے بھارت کو ایک اہم سفارتی دھچکا دیتے ہوئے اس کی سرکاری کمپنی گارڈن ریچ شپ بلڈرز اینڈ انجینئرز لمیٹڈ (GRSE) کے ساتھ 21ملین ڈالر کا دفاعی معاہدہ منسوخ کردیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بنگلہ دیش کی بحریہ کے لیے ایک جدید سمندری ٹگ بوٹ کی تعمیر کا معاہدہ ڈھاکہ نے ختم کردیا، یہ معاہدہ2024ء کے اوائل میں وزیراعظم شیخ حسینہ کو اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث منسوخ کیا گیا، منسوخ شدہ معاہدہ دفاعی خریداریوں کے لیے بھارت کی طرف سے 500 ملین ڈالر کے قرض کے تحت پہلا بڑا معاہدہ تھا جس پر جولائی 2024ء میں دستخط کیے گئے۔
بتایا گیا ہے کہ گارڈن ریچ شپ بلڈرز اینڈ انجینئرز لمیٹڈ نے بنگلہ دیش کی حکومت کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے نیشنل سٹاک ایکسچینج آف انڈیا لمیٹڈ کو معاہدے کی منسوخی کے بارے میں مطلع کردیا، دونوں ملکوں کے درمیاں دوطرفہ تعلقات حالیہ مہینوں میں مسلسل خراب ہوئے ہیں، بھارت نے بنگلہ دیشی ریڈی میڈ ملبوسات کی درآمد پر پابندیاں عائد کردی ہیں، جہاز رانی کو منتخب بندرگاہوں تک محدود کر دیا ہے، اس اقدام سے بنگلہ دیش کی تقریبا 700 ملین ڈالر کی سالانہ برآمدات متاثر ہونے کی توقع ہے۔

اس کے علاوہ بھارت نے مئی کے اوائل تک 11شمال مشرقی زمینی سرحدی چوکیوں کے ذریعے بنگلہ دیشی اشیاء کی درآمد پر پابندی لگا دی ہے، اپریل میں بھارت نے ایک اہم ٹرانزٹ سہولت بھی واپس لے لی تھی جس سے بنگلہ دیشی برآمدات بھارتی ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں کے ذریعے تیسرے ممالک تک پہنچتی تھیں، جوابی کارروائی میں بنگلہ دیش نے 13 اپریل کو زمینی راستوں کے ذریعے بھارت سے سوت کی درآمد معطل کردی، مالی سال 24 کے دوران بنگلہ دیش جنوبی ایشیا میں بھارت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار تھا، بنگلہ دیش کی کل برآمدات میں بھارت کا حصہ 12 فیصد ہے جو اسے ملک کا دوسرا سب سے بڑا برآمدی مقام بناتا ہے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv