Social

آپریشن سندور، بھارتی چیف آف ڈیفنس کے نقصانات کی تفصیلات بتانے پربھارتی اپوزیشن رہنماﺅں کا پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ

نئی دہلی(نیوزڈیسک)آپریشن سندور کے نقصانات پربھارتی چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل انیل چوہان کی جانب سے نقصانات کی تفصیلات بتانے پرکانگریس صدر ملکارجن کھرگے کی قیادت میں اپوزیشن نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فوری پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا،کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ مودی حکومت نے عوام سے حقائق چھپائے، قومی سلامتی کے نام پر حقائق کیوں چھپائے جا رہے ہیں۔
رہنما کانگریس منوج کمار نے کہا کہ گزشتہ دو ہفتوں میں مودی سرکار 12 مرتبہ بیان بدل چکی ہے۔ یہ بات شاید پاکستان کیلئے اہم نہ ہو مگر ہماری بھارتی عوام کیلئے ضرور ہے۔ کل کے انٹرویو میں سی ڈی ایس کے بیان کو میں سمجھتا ہوں کہ بہت سنجیدگی سے لینا چاہیے کیونکہ اس میں اہم سوالات پوشیدہ ہیں۔

کانگریس رہنماﺅں کی جانب سے مودی حکومت پر ملک کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ آپریشن سندور اور اس کے بعد کے حالات پر عوام سے دروغ گوئی بند کی جائے۔

یونین منسٹر گجیندر سنگھ شکھاوت نے کہا کہ مودی سرکار عوام کو سچ سے کیوں دور رکھ رہی ہے؟۔آپریشن سندور کے نقصانات پر سی ڈی ایس کے بیان نے بھارتی سیاست میں شدید تشویش پیدا کر دی جس پر پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان کی جانب سے آپریشن سندور میں نقصانات کو جنگ کا معمول اور حصہ قرار دینے پر بھارتی سیاست میں طوفان برپا ہے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل پاکستان کے ساتھ ہونے والی فضائی جھڑپوں میں ہمارے کئی لڑاکا طیارے تباہ ہوئے تھے۔بھارتی افواج کے چیف آف ڈیفنس نے آخرکار بھارتی طیاروں کے تباہ ہونے کا اعتراف کیاتھا۔بھارت کے چیف آف ڈیفنس سٹاف انیل چوہان نے یہ اعتراف ہفتے کے روز سنگاپور میں شنگری لا ڈائیلاگ میں شرکت کے دوران امریکی نشریاتی ادارے بلومبرگ ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کیاتھا۔
بھارتی فوج نے پہلی بار مئی میں پاکستان کے ساتھ جھڑپوں میں غیر متعین تعداد میں لڑاکا طیاروں کو کھونے کی تصدیق کی تھی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی افواج کے چیف آف ڈیفنس جنرل چوہان کاکہنا تھا کہ اہم بات یہ ہے کہ غلطی کہاں ہوئی، کیا کوتاہیاں رہیں اور کس وجہ سے طیارے گرے تھے۔ تعداد کی کوئی اہمیت نہیں۔ جنرل انیل چوہان کامزید یہ بھی کہنا تھا کہ اہم بات یہ نہیں ہے کہ طیارے گرائے گئے بلکہ یہ ہے کہ وہ کیوں گرائے گئے۔
جو غلطیاں ہوئیں وہ سب سے اہم تھیں۔گفتگو کے دوران جنرل چوہان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے کو بھی رد کر دیا تھاکہ امریکہ نے دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان ممکنہ ایٹمی جنگ کو روکاتھا۔ چوہان کے مطابق یہ دعویٰ ”غیر حقیقی“ تھی کیونکہ دونوں ممالک ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے کے قریب نہیں پہنچے تھے۔بھارتی جنرل نے پاکستان کی جانب سے چینی ساختہ ہتھیاروں کے استعمال کو بھی غیر موثر قرار دینے کی کوشش کی حالانکہ میدانِ جنگ کے نتائج ان کے اس دعوے کی نفی کرتے تھے۔
بھارت کے اس اعتراف نے بین الاقوامی سطح پر نئی بحث چھیڑ دی تھی اور پاکستانی موقف کو تقویت ملی تھی کہ بھارت نے بلااشتعال حملے کئے اور پاکستان نے بھرپور دفاع کرتے ہوئے دشمن کے طیارے گرا کر اسے منہ توڑ جواب دیا تھا۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv