Social

ہمارا عزم کمزور نہیں ہوا اگر دوبارہ حملہ کیا گیا تو پہلے سے تباہ کن جواب دیں گے ، ایرانی وزیرخارجہ

تہران(نیوزڈیسک)ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ ہمارا عزم کمزور نہیں ہوا اگر دوبارہ حملہ کیا گیا تو پہلے سے تباہ کن جواب دیں گے،ہم جوابی کارروائی سے ہکچکچائیں نہیں،ایران کو نئے ایٹمی بجلی گھروں کیلئے یورینیم کی افزودگی درکار ہے، اپنے ایک بیان میں ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ اگرہم پر نیا حملہ کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم اس کا بھرپور جواب دینگے۔
اگر دوبارہ جارحیت کی گئی تو ایسا جواب دیں گے جو اس بار چھپایا نہیں جا سکے گا۔انہوں نے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام کسی سے خریدا نہیں گیا بلکہ اسے خون، پسینے اور اشکوں سے تعمیر کیا ہے۔ دنیا کو اب یہ حقیقت اچھی طرح سمجھ لینی چاہیے کہ ایران کی نیوکلیئر ٹیکنالوجی بمباری یا حملوں سے ختم نہیں کی جاسکتی۔

حالیہ جنگ میں ایران کی افزودگی کی تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا لیکن یہ بھی واضح کیا کہ ایران کے عزائم پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ ہم افزودگی ترک نہیں کر سکتے۔یہ ہمارے سائنسدانوں کی ایک اہم کامیابی تھی۔ ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر پرامن ہے۔ جوہری تنازع ایسے حل ہونا چاہیے جس سے دونوں فریق فائدہ اٹھائیں۔ امریکی ٹی وی فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے ایرانی وزیرخارجہ نے کہا تھاکہ ایران کا اپنے جوہری پروگرام، بشمول یورینیم کی افزودگی ترک کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔
عباسی عراقچی کامزید کہناتھاکہ یورینیم کی افزودگی کو ایرانی قوم کا فخر قرار دیا اور واضح کیا کہ مستقبل کے کسی بھی جوہری معاہدے میں یورینیم افزودگی کا حق شامل ہونا چاہیے۔ امریکی ٹی وی کوانٹرویودیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا تھاکہ ایران امریکہ سے مذاکرات کیلئے تیارتھا۔ فی الحال امریکہ سے براہ راست مذاکرات کا ادارہ نہیں،یورینئم کی افزودگی ترک نہیں کریں گے۔
پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ فی الحال افزودگی رکی ہوئی ہے کیونکہ جوہری تنصیبات کو شدید اور سنگین نقصان پہنچا تھا۔ان سے جب یہ پوچھا گیا کہ آیا امریکی حملوں سے پہلے محفوظ کیا گیا افزودہ یورینیم بچایا جا سکا ہے یا نہیں تو ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ میرے پاس تفصیلات موجود نہیں تاہم انہوں نے بتایا کہ ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم اس بات کا جائزہ لے رہی ہے کہ جوہری مواد یا افزودہ مواد کو اصل میں کتنا نقصان پہنچا تھا۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv