تھرپارکر میں غذائی قلت کے باعث مزید 2 بچے چل بسے، جس کے بعد رواں سال مرنے والے بچوں کی تعداد 160 ہو گئی ہے۔سپریم کورٹ کے نوٹس لینے کے بعد محکمہ ہیلتھ تھرپارکر نےبچوں کی اموات سے متعلق رپورٹ میڈیا کو دینا بند کر دی۔سندھ حکومت کی جانب سے بھیجی گئی موبائل میڈیکل گاڑیاں دیہی علاقوں میں نہ پہنچ سکیں۔مصدقہ اطلاعات کے مطابق سول اسپتال مٹھی میں گائوں کہاریو غلام شاہ کے رہائشی شنکر کا تین سال کا بچہ درگیش اور گائوں میوں لنجو کے رہائشی تماچی کا نومولود بچہ مرنے والوں میں شامل ہیں۔
Comments