راولپنڈی (نیوزڈیسک) پاکستان تحریکِ انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان کا کہنا ہے کہ قاسم اور سلیمان پاکستان آئیں گے لیکن سیاست یا کسی تحریک کا حصہ نہیں بنیں گے۔ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت ہوئی،اس موقع پر صحافیوں اور وکلاء سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے بچے مجھ سے ملنے پاکستان آئیں گے لیکن قاسم اور سلیمان سیاست میں نہیں آرہے اس لیے وہ یہاں پر کسی سیاسی سرگرمی یا احتجاجی تحریک کا حصہ نہیں بنیں گے کیوں کہ میرے بچوں کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی وہ کسی تحریک کا حصہ ہوں گے، آج بیٹوں سے فون پر میری بات کروا دی گئی، کئی ماہ بعد ایک گھنٹے سے زائد بچوں سے بات ہوئی ہے، اس کے علاوہ اخبارات بھی ملے ہیں اور ٹی وی بھی آن ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان کے بیٹے ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں، ان میں سے ایک کا نائیکوپ گم ہو گیا ہے اور دوسرے کو مل نہیں رہا تو انہوں نے دو درخواستیں دیں ہیں، جن میں سے ایک اپنا نائیکوپ کارڈ ایشو کروانے کے لیے ہے اور دوسری درخواست میں ویزے کے لیے بھی اپلائی کیا ہے، یہ ویزہ دے نہیں رہے اور درخواست موصول نہ ہونے کا جھوٹ بول رہےہیں، سوموار کو جمائمہ خان کی نمائدہ سفارت خانہ جائے گی تاکہ قاسم اور سلیمان کے ویزے کے بارے میں خود جاکر پوچھ کر آئیں۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے بیٹوں کو آنے سے منع نہیں کیا، عمران خان کے بیٹوں قاسم اور سلیمان نے کل کے انٹرویو میں بڑا واضح کہا ہے کہ اگر یہ لوگ گرفتار بھی کریں تو وہ پھر بھی آئیں گے، میرے خیال میں پی ٹی آئی کے پاس کوئی لائحہ عمل ہوگا وہ جان بوجھ کر متضاد بیان دے کر میڈیا کے لوگوں کو دھوکہ دے رہے ہوں گے تاکہ آپ لوگوں کو احتجاج کے بارے میں کوئی اصلی چیز نہ پتا چلے، میں سنا تھا کہ 5 اگست کو سڑکیں وغیرہ بلاک ہوں گی، پارٹی نے کوئی پلان بنایا ہو گا وہ ہی بہتر بتا سکتے ہیں، ہم نے ہمیشہ عمران خان کے ساتھ تحریک میں شرکت کی ہے۔
Comments