Social

ایران کے صدر مسعود پزشکیان سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے

لاہور (نیوزڈیسک) ایران کے صدر مسعود پزشکیان اپنے اہم سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔ تفصیلات کے مطابق ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان اپنے دو روزہ سرکاری دورے پر لاہور پہنچ چکے ہیں، سابق وزیراعظم نواز شریف ،وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ نے معزز مہمان کا لاہور ائیر پورٹ پر استقبال کیا، یہ ان کا ایران کے صدر کی حیثیت سے پاکستان کا پہلا سرکاری دورہ ہے جس کا مقصد دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ ایرانی صدر اپنے اس اہم دورے کے دوران صدر پاکستان آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقاتیں کریں گے، ان ملاقاتوں میں وفود کی سطح پر مذاکرات بھی شامل ہوں گے، ان کے ہمراہ ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی، سینئر وزراء اور اعلیٰ سطح کے حکام بھی پاکستان پہنچے ہیں۔

لاہور روانگی سے قبل تہران میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ ہم پاکستان اور ایران کے درمیان باہمی تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانا چاہتے ہیں، پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی تعلقات بہترین ہیں، ہم شاہراہِ ریشم کے ذریعے پاکستان اور چین سے منسلک ہو سکتے ہیں اور یہ سڑک ایران کے راستے یورپ تک جا سکتی ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ پاکستان اور ایران نے حالیہ برسوں میں تجارت، توانائی اور سیکیورٹی کے شعبوں میں کئی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں، تاہم دونوں ممالک کے درمیان سرحدی کشیدگی بھی بعض اوقات تناؤ کا باعث بنتی رہی ہے، جنوری 2024ء میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی سرزمین پر شدت پسندوں کے خلاف فضائی کارروائیاں کی تھیں جس کے بعد دونوں جانب سے فوری طور پر سفارتی اقدامات کے ذریعے کشیدگی کم کرنے کی کوششیں کی گئیں۔
یاد رہے کہ اپریل 2024ء میں ایران کے سابق صدر ابراہیم رئیسی نے پاکستان کا تین روزہ دورہ کیا تھا، جس میں تجارت، صحت، ثقافت، زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی اور عدالتی شعبوں میں تعاون کے معاہدے طے پائے تھے، رواں برس ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایک بار پھر پاکستان کا دورہ کیا جس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئی، خاص طور پر جون میں ایران اسرائیل تنازع کے دوران پاکستان کی جانب سے ایران کی حمایت نے دونوں ملکوں کے درمیان قربت میں اضافہ کیا۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv