Social

بجلی کے صارفین پر اربوں روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاری، سسٹم چارجز کی مد میں اضافے کی درخواست نیپرا میں دائرکردی

اسلام آباد (نیوزڈیسک) ملک میں بجلی کے صارفین پر اربوں روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاری کرلی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاق کی جانب سے ٹرانسمیشن سسٹم چارجزکی مد میں بجلی کے صارفین پر اربوں روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس مقصد کے لیے نیشنل گرڈ کمپنی نے سسٹم چارجز کی مد میں اضافے کی درخواست نیپرا میں دائرکردی۔
بتایا گیا ہے کہ نیشنل گرڈ کمپنی نے 484 ارب کے سسٹم چارجز وصول کرنے کیلئے درخواست دائرکی ہے، نیشنل گرڈ کمپنی نے 2022/23ء کیلئے 112 ارب روپے کی درخواست دائر کی، 2023/24ء کیلئے 163 ارب روپے مانگے گئے ہیں جب کہ سال 2024/25ء کیلئے 209 ارب روپے وصول کرنے کی درخواست کی گئی ہے، اس حوالے سے نیپرا کی منظوری ملنے پر صارفین سے مذکورہ رقوم کی وصولی کی جائے گی اور صارفین سے بجلی بلوں کی مد میں 284 ارب وصول کیے جائیں گے۔

دوسری طرف حکومت کی طرف سے پروٹیکٹڈ بجلی صارفین کے لیے مقررہ یونٹس کی حد میں اضافے کی تجویز زیر غور ہے جس سے لاکھوں افراد کو اضافی بلوں سے ریلیف ملنے کا امکان ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد ارکان اسمبلی نے حالیہ سیشن میں بجلی کے بلوں میں 5 ہزار روپے تک کے اضافے کا معاملہ ایوان میں اٹھایا، جس کا سامنا صارفین کو صرف 201 یونٹس استعمال کرنے پر کرنا پڑتا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ اراکین کی جانب سے اس معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف سے براہِ راست اظہارِ تشویش کیا گیا اور مؤقف اپنایا کہ ’معمولی یونٹس استعمال کرنے والے صارفین کو بھی نان پروٹیکٹڈ کیٹیگری میں ڈالنا زیادتی کے مترادف ہے‘، ذرائع وزارت توانائی نے کہا ہے کہ اراکین اسمبلی کی طرف سے معاملہ اٹھائے جانے کے بعد پروٹیکٹڈ بجلی صارفین کے مقررہ یونٹس کی موجودہ حد 201 یونٹس سے بڑھاکر 301 یونٹس تک کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اس تجویز پر عمل کیے جانے کی صورت میں جو صارفین 300 یونٹس تک بجلی استعمال کریں گے انہیں پروٹیکٹڈ کیٹیگری میں رکھا جاسکتا ہے، جس کے لیے پروٹیکٹڈ اور نان پرٹیکٹڈ بجلی صارفین کے معاملے پر اعلیٰ سطح کی کمیٹی بھی تشکیل دیئے جانے کا امکان ہے، مذکورہ کمیٹی 201 کی بجائے بجلی کے 300 یونٹس کو نان پروٹیکٹڈ شرح میں لانے کی سفارش کرسکتی ہے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv