اسلام آباد (نیوزڈیسک) سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا نے وزیر دفاع عزیز نصیر زادہ کے حوالے سے کہا، ' 12 روزہ جنگ میں استعمال ہونے والے میزائل چند سال قبل تیار کیے گئے تھے۔ آج ہم نے اس سے کہیں زیادہ صلاحیت کے حامل میزائل تیار کیے ہیں اور ہمارے پاس موجود ہیں۔ اگر صیہونی دشمن دوبارہ جارحیت کی مہم جوئی کرتا ہے تو ہم انہیں ضرور استعمال کریں گے۔
24 جون سے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی جاری ہے۔ تاہم ایرانی حکام نے خبردار کیا ہے کہ کسی بھی وقت لڑائی دوبارہ شروع ہو سکتی ہے۔ ایرانی عہدیداروں نے واضح کیا کہ تہران جنگ کی خواہش نہیں رکھتا لیکن کسی بھی تصادم کے لیے تیار ہے۔
پیر کے روز نائب صدر اول محمد رضا عارف نے کہا، 'ہم ہر لمحے تصادم کے لیے تیار رہنا چاہتے ہیں۔
ہم جنگ بندی کی حالت میں بھی نہیں ہیں، ہم صرف عارضی طور پر دشمنی روکے ہوئے ہیں۔
ایران نے اس کا جواب میزائل اور ڈرون حملوں سے دیا۔ اسرائیلی حملوں میں ایران کے سینئر فوجی کمانڈر، جوہری سائنسدان اور سینکڑوں دیگر افراد ہلاک ہوئے۔ ان دو طرفہ حملوں میں فوجی تنصیبات اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔ امریکہ نے بھی اس جنگ میں مختصر طور پر حصہ لیا اور ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کیے۔
Comments