Social

اگرمذاکرات کیلئے قانونی کاروائی روکنا پی ٹی آئی کی شرط ہے تو پیش کریں، وفاقی مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللہ

اسلام آباد (نیوزڈیسک) وفاقی مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ اگرمذاکرات کیلئے قانونی کاروائی روکنا پی ٹی آئی کی شرط ہے تو پیش کریں، یہ توکہتے کہ ہم عدالت میں کیسز لڑ کربری ہوں گے۔ انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کیا مذاکرات کیلئے پہلے سے جاری قانونی کاروائی کو روکنا بنیادی شرط ہے؟کیا اس طرح کبھی ڈائیلاگ ہوئے ہیں؟ اگر کسی نے کوئی مجرمانہ فعل کیا ہے وہ 24نومبر ہو یا 26نومبر، یا 9مئی ہو، یا اس سے ملتا جلتاکوئی اور کیس ہو؟ کیا ان کیسز کو ڈراپ کرنا پراسیکیوشن کو ختم کرنا مذاکرات کی شرط ہے؟اگر ان کی یہ شرط ہے تو پیش کریں،وہ توکہتے کہ ہم عدالت میں کیسز لڑیں گے اور بری ہوں گے،پی ٹی آئی کی مذاکراتی نے کہا تھا کہ عمران خان نے اپنی رہائی سے متعلق بات کرنے سے روک دیا ہے، جب ٹیبل پر بیٹھیں گے تو ان ایشو پر بھی بات ہوسکتی ہے۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان کے بھانجے کی گرفتاری ہوئی تو عدالت میں سوال کریں۔ ہمارے خلاف پی ٹی آئی حکومت سیاسی انتقامی کاروائی کرتی تھی تو سوال عدالت میں اٹھاتے تھے،عدالت نے ضمانت دی تھی۔ اگر عمران خان کے بھانجے کی تصویر چترال یا لندن کی ہے تو پراسیکیوشن کے پاس بھی تصویر ہے۔ اگر کریمنل کیس میں پکڑا ہے تو سوال عدالت میں اٹھے گا، ان کو عدالت میں ثابت کرنا چاہیے کہ ہم یہاں موجود نہیں تھے۔
مزید برآں وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ کورکمانڈر کے یونیفارم کی توہین کرنے والے اب مظلومیت اور چار دیواری کا کارڈ کھیل رہے ہیں، کورکمانڈرہاؤس میں بھی چادر چاردیواری کی پامالی ہوئی۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد کے جرائم کو مریم نواز کے کھاتے میں ڈالنے کی کوشش ایک مذموم پراپیگنڈا ہے۔
جس کا دل چاہتا ہے منہ اٹھا کر نو مئی کے مجرموں کے گناہ مریم نواز کے سر تھوپنے لگ جاتا ہے۔عظمیٰ بخاری نے واضح کیا کہ پنجاب میں مریم نواز کی قیادت میں قانون کی حکمرانی قائم ہے۔ یہ عمران خان کی حکومت نہیں جہاں طے کیا جاتا تھا کہ کس کو اٹھانا ہے اور کس کو چھوڑنا ہے۔ یہ مریم نواز کی حکومت ہے جہاں تمام ادارے آزاد اور خودمختار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو افراد نو مئی کے مقدمات میں نامزد اور قانون کو مطلوب ہیں، ان کا جیل جانا ناگزیر ہے۔
قانون اشتہاریوں اور مفروروں کو پکڑنے کا پابند ہے، یہ کسی کی ذاتی خواہش نہیں بلکہ ریاستی ذمہ داری ہے۔ وزیر اطلاعات نے کورکمانڈر ہاؤس پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کور کمانڈر کے یونیفارم کی توہین کرنے والے اب مظلومیت اور چار دیواری کا کارڈ کھیل رہے ہیں۔ کورکمانڈر ہاؤس بھی کسی کا گھر ہے، وہاں بھی چادر اور چار دیواری کی پامالی ہوئی۔ کیا چادر اور چار دیواری صرف تحریک انصاف کے کارکنوں کے لیے ہے، باقیوں کی کوئی عزت نہیں؟عظمیٰ بخاری نے واضح کیا کہ پنجاب حکومت انصاف، قانون اور آئین کے دائرے میں رہ کر ہر قدم اٹھا رہی ہے اور کسی کو بھی قانون سے بالاتر نہیں سمجھا جائے گا۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv